پی ٹی آئی کو کاروباری گروپوں نے کروڑوں روپے چندہ دیا،ایف آئی اے تحقیقات میں انکشاف

25  اگست‬‮  2022

اسلام آباد، کراچی (این این آئی)ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے فیک اورخفیہ اکاؤنٹس میں کاروباری گروپوں کی جانب سے کروڑوں روپے چندہ دئیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف ائی اے) نے پی ٹی آئی فنڈنگ کیس میں 15 اداروں کونوٹس بھیج دیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کاروباری اداروں کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو فنڈنگ غیر قانونی ہے۔

ایف آئی اے نے بتایا کہ ایف آئی ایکی تحقیقات میں اب تک پی ٹی آئی کے7 جعلی اور خفیہ اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے اکاؤنٹس کوآپریٹ کرنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ذاتی اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) تحقیقات کررہی ہے۔دوسری جانبسندھ ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لائیو کوریج پرپابندی کو پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور سابق وفاقی وزیر علی حیدرزیدی نے چیلنج کردیاہے۔ پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی حیدرزیدی نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی۔آئینی درخواست عمرسومرو ایڈووکیٹ کے توسط سے دائرکی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ 20 اگست پیمرا کا نوٹیفکیشن خلاف قانون ہے۔علی زیدی نے درخواست میں موقف اپنایا کہ لائیو کوریج آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترداف ہے۔

20 اگست پیمرا کے نوٹی فکیشن کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ آئینی درخواست کے فیصلے تک پیمرا نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے۔وزرات اطلاعات و نشریات، چیئرمین پیمرا، پی بی اے کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔عمرسومرو ایڈووکیٹ نے عدالت سے کہا کہ میں کچھ حقائق عدالت کو بتانا چاہتا ہوں جس پرعدالت نے پوچھا کہ درخواست گزارکون ہے؟

وکیل عمرسومرونے جواب دیا کہ علی زیدی پی ٹی آئی سندھ کے سربراہ ہیں جس پرجسٹس آغا فیصل نے کہا کہ جس پر پابندی عائد ہے وہ خود درخواست گزار کیوں نہیں؟جسٹس محمد جنید غفارنے کہا کہ پیمرا کا فیصلہ پارٹی کے خلاف نہیں۔ پیمرا کا فیصلہ ایک شخص کے خلاف ہے پارٹی کیسے فریق بن سکتی ہے؟ پارٹی کا تو کوئی کیس ہی نہیں؟

سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مطمئن کیا جائے کہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے؟جسٹس محمد جنید غفارنے ریمارکس دیئے کہ پابندی فرد واحد پر لگائی گئی، فرد واحد کی پابندی پر پارٹی کیسے فریق بن سکتی ہے؟سندھ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 26 اگست کے لیے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ پیمرا نے عمران خان کے براہ راست خطاب نشر کرنے پر 20 اگست کو پابندی عائد کرتے ہوئے اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…