تمام مسائل کا حل،محمودخان اچکزئی حیرت انگیزفارمولہ سامنے لے آئے

25  ‬‮نومبر‬‮  2016

اسلام آباد (این این آئی)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے بہت کچھ اور بہت جلدی کرنا ہوگا ،موجودہ حالات میں محتاط رہنا اور دہشت گردی سے جان چھڑانی ہوگی پشتون اور بلوچ کو ان کے ساحل و وسائل پر آئینی گارنٹی دی جائے تو حالات پر قابوپایاجاسکتا ہے ،عمران کے طریقہ احتجاج پر اعتراض ہے، ہر الزام پر کوئی استعفیٰ نہیں دے سکتا،افغان مہاجرین کو زبردستی بے دخل کرنے کی مخالفت کرتے ہیں،

جو یہاں پیدا ہوئے ہیں ان کو یہاں رہنے کا حق دیا جائے، وزیراعظم نے بھی اس بات کو تسلیم کیا ،جس نے افغانستان نے نہیں دیکھا وہ یہاں رہنے کا حق حاصل ہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق محمود خان اچکزئی نے کہا کہ دہشت گردی ایک بہت بڑا بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے ، 9 ٗ11 کے بعد ہمارے لئے جو مسائل اور حالات پیدا کئے گئے ہیں ہمیں موجودہ حالات میں محتاط رہنا اور اس دہشت گردی سے جان چھڑانی ہوگی، ہمیں جنگ میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے،

دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے بہت کچھ اور بہت جلدی کرنا ہوگا ،سی پیک پر تمام صوبوں کو اعتماد میں لیا جائے اور جس طرح تحفظات اور تضادات پائے جارہے ہیں ان کو ختم کیا جائے، سی پیک کے مسئلہ پر ہمسایہ ممالک کو بھی شامل کرایا جائے، افغانستان اور ایران کے شامل ہونے سے ہمارے لئے آسانیاں پیدا ہونگی اور خاص کر افغانستان سے ہمیں 8 راستے ملیں گے جو سنٹرل ایشیاء تک روزگار اور سرمایہ کاری کے مواقع ملیں گے، گوادر کو چار بہار اور بندرعباس سے ملانے سے ہمیں کہیں زیادہ مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے آل پارٹیز کانفرنس میں واضح اعلان کیا تھا کہ سب سے پہلے مغربی روٹ پر کام شروع کیاجائے گا،

ہم نے نوازشریف کو بتایا کہ سی پیک کے مسئلہ پر خیبرپختونخوا ، بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کیساتھ ساتھ ٹیکنیکل افراد کو بھی شامل کیا جائے جو اس معاملے کو سمجھیں اور ان پرجن کو اعتراضات اور تحفظات ہیں ان کو ختم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں کی محکوم اقوام کو ان کے وسائل پر حق نہیں دیاجارہا، پشتون اور بلوچ کو ان کے حقوق پر آئینی گارنٹی دی جائے تو حالات پر قابو پایاجاسکتاہے ،

موجودہ حالات میں سب کو ملکر کام کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں، ایسا ادارہ ہونا چاہئے جو سب کا احتساب کرے ،صرف سیاستدانوں کا احتساب کیوں؟ ہر ادارے کو اپنے دائرہ کار میں رہنا چاہئے ،اگر پرانی روایت ہوتی تو عمران خان صوبائی حکومت نہیں بناسکتے ،ہر الزام پر کوئی استعفیٰ نہیں دے سکتا، عمران خان کے طریقہ احتجاج پر اعتراض ہے، قطر ی شہزادہ کا معاملہ عدالت میں ہے اور عدالت ہی فیصلہ کرے گی ۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…