ریاض (این این آئی )سعودی عرب کے وزیرمملکت برائے امورِخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ مملکت کا مستقبل کاجدید شہرنیوم لوگوں کے شہروں اورشہری منصوبہ بندی کو دیکھنے کے انداز میں انقلاب برپا کردے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق منصوبہ بند
اسمارٹ سٹی نیوم 26,500 مربع کلومیٹر پر محیط ہوگا۔اس میں 100 فی صد قابل تجدید توانائی استعمال ہوگی اوریہ کار سے پاک ہوگا۔عادل الجبیر نے ڈیووس میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم میں ایک پینل میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نیوم تبدیلی کا ایک منصوبہ ہے، یہ ایک ایسی چیز ہے جو دنیا نے نہیں دیکھی ہے۔یہ لوگوں کے شہروں اور شہری منصوبہ بندی کو دیکھنے کے اندازمیں ایک بنیادی اورانقلابی تبدیلی لائے گا۔نیوم کی ترقی میں ٹروجینا اسکیئنگ کی منزل، لگژری جزیرہ سندالہ، زرعی زمین کے لیے ہزاروں ہیکٹر، اور علاقے کے اندردالائن سٹی شامل ہوں گے۔ آکساگون،مستقبل کا ایک صنعتی شہر بھی اس منصوبے کا حصہ ہوگا اوراس میں دنیا کا سب سے بڑا تیرتا ہوا صنعتی کمپلیکس ہوسکتا ہے۔سندالہ اپنی سال بھر کی لگژری پیش کشوں کے ساتھ موناکو اور ایتھنز جیسے سرفہرست عالمی سیاحتی مقامات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیارہے۔ بحیرہ احمر کا ایک اہم گیٹ وے، سندالہ جزیرہ قریبا 2،000 مختلف سمندری انواع کا مسکن ہے۔ان میں سے بہت سے بحیرہ احمر کے لیے مخصوص ہیں اور دنیا میں کہیں اور نہیں پائے جاتے ہیں۔