لاہور(این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم وائٹ بال کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے استعفیٰ دے دیا جس کی وجہ پی سی بی سے اختلاف کے علاوہ بابر اعظم سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم وائٹ بال کے کپتان کے اعلان کے اگلے روز ہی پاکستان کرکٹ کو ایک نئے بحران نے گھیر لیا اور گیری کرسٹن نے پی سی بی سے اختلافات کے باعث ہیڈ کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کی انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ میں اننگ سے شرمناک شکست کے بعد پی سی بی نے ٹیم سلیکشن سے ہیڈ کوچز کا اختیار ختم کر دیا تھا۔ گیری کو اس کے علاوہ سینٹرل کانٹریکٹ اور کوچز پر بھی تحفظات تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ وہ اپنی پسند کا سپورٹنگ اسٹاف لانا چاہ رہے تھے جب کہ اسکواڈ سلیکشن میں ووٹنگ اختیار واپس لینے سے ان کے پی سی بی سے اختلافات شدت اختیار کر گئے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ آئندہ ماہ آسٹریلیا کے بعد دورہ زمبابوے کے لیے گیری کرسٹن کے تجویز کردہ اسکواڈ میں بابر اعظم حصہ تھے اور ان کا موقف تھا کہ جنوبی افریقہ کے مشکل دوسرے سے قبل بابر اعظم کو لازمی طور پر دورہ زمبابوے میں شامل کیا جانا چاہیے۔تاہم پی سی بی نے بابر اعظم کو صرف دورہ آسٹریلیا کے لیے ٹیم میں شامل کیا اور دورہ زمبابوے میں آرام دے کر گیری کی تجویز مسترد کر دی۔
ذرائع کے مطابق گیری کرسٹن کو تعیناتی کے وقت مضبوط اختیارات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، لیکن نئی سلیکشن کمیٹی کو تمام اختیارات دے دیے گئے۔گیری کرسٹن نے اپنی بات منوانے کے لیے آخری حربہ استعمال کرتے ہوئے دورہ آسٹریلیا پر ٹیم کے ساتھ نہ جانے کی دھمکی بھی دی جو کارگر ثابت نہ ہوئی۔ پی سی بی کے اپنے موقف پر ڈٹ جانے کے باعث انہوں نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جب کہ پی سی بی نے یہ استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ریڈ بال ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی کو دورہ آسٹریلیا کے لیے عبوری ہیڈ کوچ مقرر کر دیا ہے۔