نیویارک (این این آئی)ٹی20 ورلڈکپ کے دوران نیویارک میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان بھارت کے خلاف جیتی ہوئی بازی ہارگیا، سوشل میڈیا پر شائقین کرکٹ نے قومی ٹیم پرتنقید کے نشتر چلادیے۔نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارت نے پاکستان کو 120 رنز کا ہدف دیا جو بظاہر بہت آسان دکھائی دیے رہا تھا، پاکستان 12 اوورز میں 2 وکٹ کے نقصان پر 72 رنز بناکر جیت کے بہت قریب پہنچ چکا تھا لیکن پھر بلے بازوں کی غیرذمہ دارانہ شارٹ اور ڈاٹ بالز نے پاکستان کو جیتی ہوئی بازی ہرادی۔
بھارت کے 120 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ناکامی پر سوشل میڈیا پر شائقین کرکٹ بابراعظم، محمد رضوان سمیت دیگر کھلاڑیوں پر برس پڑے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی سابق مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے لکھا بدقسمتی سے پاکستان نے جیت کے منہ سے شکست چھین لی۔پاکستانی اداکار عدنان صدیقی نے لکھا کہ ناقابل یقین! گلی میں کرکٹ کھیلنے والے بھی اس سے اچھی کارکردگی دکھاسکتے تھے، آپ انتہائی خراب کارکردگی کی وجہ سے جیتی ہوئی بازی ہار گئے، ہمیں آپ سے اس معیار کی کرکٹ کھیلنے کی توقع نہیں تھی۔عزیر یونس نامی صارف نے لکھا کہ آپ جب ٹیم میں معمولی کھلاڑیوں کو کھلاتے ہو تو یہی ہوتا ہے، یہ جیت کے منہ سے شکست کو چھین لیتے ہیں، اس ٹیم کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
ایک اور صارف نے کہا کہ یہ ٹیم کا قصور نہیں بلکہ کرپٹ چیئرمین پی سی بی کی انتظامیہ کی سربراہی میں ہورہا ہے، حالانکہ یہی ٹیم کچھ سال پہلے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی تھی۔محمد شعیب نے افتخار احمد اور شاداب خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں آج مڈل آرڈر میں بطور بیٹر کھیلیں اور یہی پاکستان کی شکست کی وجہ بنے ہیں۔مزمل آصف نامی صارف نے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی شکست کے بعد بہت سے لوگ کرکٹ دیکھنا چھوڑ دیں گے، ذاتی ریکارڈز بناکر اس قوم کو بے وقوف بنانے کے لیے آپ کا بے حد شکریہ۔ایک اور صارف نے لکھا ‘نہ میچ دیکھا اور نہ ہی میچ کے لیے جذباتی ہوں لیکن اس کیباوجود ٹینششن اور غصے کی وجہ سے پوری رات نیند نہیں آئی۔ڈاکٹر سید افضل نے لکھا کہ ٹی20 ورلڈکپ میں صرف پاکستان وہ واحد ٹیم ہے جو گلی محلے کی کرکٹ کھیل رہی ہے جس کے پاس کوئی گیم پلان نہیں ہوتا، جس سے مینجمنٹ اور سلیکٹرز کی کارکردگی واضح ہوتی ہے۔نعمان چوہدری نامی صارف نے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان پر نتقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشکل صورتحال میں بیٹنگ نہیں کرسکتا، پی سی بی کو دوسرے آپشن کی تلاش کرنی چاہیے، اس پر مزید پیسہ اور وقت برباد کرنے کی ضرورت نہیں، رضوان کی وکٹ ہی میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔
ایک اورصارف نے لکھا کہ رضوان نے پچھلے 4 ٹی20 میں 37 رنز کی اوسط سے 149 رنز بنائے اور اس دوران ان کا اسٹرائیک ریٹ 100 رہا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ کتنا خود غرض کھلاڑی ہے۔ٹی20 ورلڈکپ میں گزشتہ روز بھارت کے خلاف محمد رضوان نے 44 گیندوں پر 70 کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 31 رنز بنائے اور انتہائی اہم موقع پر وکٹ گنواکر پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کیا۔واضح رہے کہ مسلسل دو شکستوں کے بعد پاکستان کی سپرایٹ مرحلے میں رسائی مشکل ہوگئی ہے، قومی ٹیم 11 جون کو کینیڈا اور 16 جون کو آئرلینڈ سے مدمقابل ہوگی، تاہم پاکستان کی اگلے مرحلے میں رسائی امریکا کے دونوں میچز ہارنے سے مشروط ہوگی۔