لاہور( آن لائن پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ محمد عامر کا کھیل سے ریٹائرمنٹ ان کا ذاتی فیصلہ ہے۔پی سی بی کے ترجمان کے مطابق فاسٹ بولر محمد عامر کے مزید کرکٹ نہ کھیلنے کی خبریں میڈیا پر ہی سن رہے ہیں اس حوالے سے خود محمد عامر نے پاکستان کرکٹ بورڈ
سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ترجمان پی سی بی نے کہا کہ فاسٹ بولر ویسے بھی اب پی سی بی کے ساتھ کنٹریکٹ میں نہیں اور اس ناطے سے وہ ہم سے بات کرنے کے بھی پابند نہیں رہے، وہ اپنے فیصلے کرنے میں مکمل آزاد ہیں۔دریں اثنا اپنے ردعمل میں شاہد آفریدی کا کہناتھا کہ عامر کا ریٹائرمنٹ کا فیصلہ میرے لیے حیران کن ہے کیونکہ زندگی میں چیلنجز آتے ہیں اور ضروری نہیں ہے کہ ہر بندہ آپ کے حق میں ہو ، کچھ لوگ ہوتے ہیں جو کہ الگ سوچ رکھتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا جائے ، آپ میں کرکٹ باقی ہے اور وقت ہے تو میر ا خیال ہے کہ کسی کی باتوں میں آ کر آ پ کو کرکٹ نہیں چھوڑنی چاہیے ، آپ قابل ہیں تو ٹیم میں اپنی کارکردگی سے کم بیک کریں ۔ شاہد آفریدی کا کہناتھا کہ محمد عامر کا فیصلہ میری سمجھ میں نہیں آیا ، مجھے جب پتا چلا تو میں نے عامر سے بات کی اور اسے مشورہ دیا کہ آپ کا فیصلہ اچھا نہیں آپ نے کافی کرکٹ کھیلی ہے اور اچھے پلیئر کم بیک کرنے کی صلاحیت
رکھتے ہیں ۔شاہد آفریدی کا کہناتھا کہ کرکٹ بورڈ ہمیشہ ایک باپ کا کردار نبھاتاہے اور ایسا کرنا بھی چاہیے ، ہمارے کلچر میںیہ چیز نہیں ہے ، لیکشن کمیٹی کو اپنا منصوبہ پلیئر کوبتانا چاہیے کہ کس پلیئر کو لے کر چلناہے اور کس کو ریسٹ دینی ہے ، لیکن ہمارے بورڈ میں یہ رواج نہیں ہے ۔
پلیئر سے بات نہیں کی جاتی ، بورڈ کوشش کرتاہے کہ نئے لڑکوں کو چانس دیا جائے ، میں اس حق میں ہو ں کہ نئے لڑکوں کو موقع ملنا چاہیے اور یہ اچھی بات بھی ہے ، لیکن سینئر کھلاڑیوں کے ہمیشہ کیوں بورڈ اور مینجمنٹ کے ساتھ مسائل رہے ؟ ان مسائل کی وجہ یہ ہے کہ بات چیت کا فقدان ہے ، جب میڈیا کے ذریعے چیزیں پتا چلتی ہیں تو کمیونیکیشن گیپ اور بھی بڑھ جاتاہے ، کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈ کے درمیان کمیونیکیشن گیپ کو ختم کرنا چاہیے ۔