لاہور( آن لائن )پی سی بی کو پاکستان سپرلیگ کے پلے آف مرحلے کے آغاز سے قبل ملکی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کی سکیورٹی سے زیادہ کورونا وائرس کے پھیلائو کی فکر لاحق ہونے لگی ۔ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو
پاکستان میں سکیورٹی دینا اب ہمارے لیے مسئلہ نہیں رہا، ہمیں اس وقت سکیورٹی خدشات سے زیادہ کرونا وائرس کے پھیلائو کا خطرہ ہے اور کرکٹ بورڈ اب کھلاڑیوں کی صحت محفوظ بنانے کے لیے کام کررہی ہے۔وسیم خان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے باعث پی ایس ایل کی اختتامی تقریب دھوھ دھام سے منعقد نہیں کی جائے گی اور پلے آف میچز بھی شائقین کے بغیر ہورے ہیں۔ وسیم خان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن میں ٹیموں کی تعداد بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں بلکہ 6 فرنچائزز کے ساتھ معاملات ایک پیج پر حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور ہمیں امید ہے کہ 2022 میں پی ایس ایل کے میچز پشاور میں کروائے جاسکیں گے۔وسیم خان کا کہنا تھا کہ پی سی بی 2015 سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے اور اب ہمارے لیے بڑا مسئلہ کھلاڑیوں کی سکیورٹی سے زیادہ انہیں کرونا وائرس سے محفوظ رکھنا ہے، دنیا کا ہم پر اعتماد بحال ہوا ہے اور غیر ملکی کھلاڑی اب پاکستان آکر کھیلنے کے لیے تیار ہیں ۔ اگلے سال پی ایس ایل ہونے یا نہ ہونے کے سوال پر وسیم خان کا کہنا تھا کہ کرکٹ بورڈ صورتحال کو مانٹیر کررہا ہے اور اگر دنیا بھر میں کرونا وائرس قابو میں آگیا تو اگلے سال شائقین کی موجودگی میں پی ایس ایل کروائی جاسکے گی ۔ پی سی بی چیف ایگزیکٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لیے کرونا وائرس کے باعث ملتوی ہونے والی پی ایس ایل 5 کے بقیہ میچز کروانا بھی انتہائی اہم تھا ۔#/s#