پی سی بی کی 187 کھلاڑیوں کے ڈومیسٹک کنٹریکٹ قبول کرنے کی تصدیق ، ہر کھلاڑی کو ماہانہ کتنے روپے ملیں گے؟ اعلامیہ میں انکشاف

25  اکتوبر‬‮  2020

لاہور(این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ کْل 187 کھلاڑیوں نے ڈومیسٹک سیزن برائے 21-2020 کے کنٹریکٹس قبول کرلیے ہیں۔ اس کنٹریکٹ میں ماہانہ وظیفہ، میچ فیس، ڈیلی الاؤنس اور انعامی رقم کا حصہ شامل ہے۔اس بارہ ماہ پر مشتمل ڈومیسٹک کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کو چالیس ہزار سے لے کر ایک لاکھ پچاس ہزارروپے ماہوار وظیفہ ملے گا۔اس دوران بتیس

کھلاڑیوں نے ساڑھے پانچ ماہ پر مشتمل سیزنل کنٹریکٹ پر دستخط کیے ہیں، جوکہ پاکستان کپ ختم ہونے پر مکمل ہوجائے گا۔ اس کنٹریکٹ کے تحت کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنس، میچ فیس اور انعامی رقم کا حصہ ملے گا۔ان بتیس کھلاڑیوں میں عدنان اکمل ، عبدالناصر ، علی وقاص ، ایاز تصور ، محمد ابراہیم ، صلاح الدین ، سمیع اسلم ، علی شان ، عتیق الرحمن ، جنید علی ، کامران افضل، محمد فائق ، رضا علی ڈار ، صہیب اللہ ، زبیر خان،محمد عارف شاہ ، محمد عمران، عامر علی ، اسد رضا ، حسن خان ، ابرار احمد ، ابتسام شیخ ، محمد عامر ، عامر جمال ، عماد بٹ (ناردرن) ، کاشف اقبال ، راجہ فرزان خان ، تیمور سلطان ، محمد ندیم محمد عرفان سینئر، محمد محسن(سدرن پنجاب) اور صلاح الدین شامل ہیں۔دیگر پانچ کھلاڑیوں؛ کامران اکمل، محمد حفیظ، شعیب ملک، وہاب ریاض اور عمر گل نے ایونٹ بیس کنٹریکٹ پر دستخط کیے۔ان تمام کھلاڑیوں کی محددو فارمیٹ کے لیے دستیابی کی غرض سے اس کٹیگری کو متعارف کروایا گیا ہے۔اس کٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کو صرف ڈیلی لاؤنس، میچ فیس اور انعامی رقم میں ان کا حصہ ملے گا۔اب بھی 70 کرکٹرز اضافی کھلاڑیوں کیپول میں دستیاب ہیں جنہیں سیزنل یا ایونٹ بیس کنٹریکٹ پیش کیا جاسکتا ہیتاہم اس کے لییمتعلقہ ٹیم کے ہیڈ کوچ کو اس کھلاڑی کا انتخاب کرنا ہوگا۔ان 70 کھلاڑیوں میں سب سے نمایاں نام سلمان بٹ کا ہے، جو ذاتی وجوہات کی بنیاد

پر قائداعظم ٹرافی سیدستبردار ہوگئے ہیں۔ان کنٹریکٹ کے علاوہ پی سی بی نے 18 ایلیٹ اور 3 ایمرجنگ کھلاڑیوں کو سنٹرل کنٹریکٹ دے رکھے ہیں۔ڈومیسٹک کنٹریکٹ حاصل کرنے والے 187 کھلاڑیوں میںبلوچستان میں عمران بٹ ، کاشف بھٹی (دونوں اے پلس کیٹیگری) ، عمران فرحت ، محمد طلحہ (اے کٹیگری) ، عبد الرحمٰن مزمل ، اکبر الرحمن ، عاکف جاوید ، عماد بٹ ، اویس ضیا ،

عظیم گھمن ، بسم اللہ خان ، گلریز صدف ، جلات خان ، تیمور علی ، تاج ولی اورعمید آصف (بی کیٹیگری) ، عبدالواحد بنگلزئی ، اختر شاہ ، گوہر فیض ، حیات اللہ ، خرم شہزاد ، محمد جنید ، شہزاد ترین ، تیمور خان اور اسامہ میر (سی کیٹیگری) اور ہدایت اللہ ، نجیب اللہ اچکزئی ، رمیز راجہ جونیئر اور شہباز خان (ڈی کیٹیگری)سنٹرل پنجاب میں بلال آصف ، فہیم اشرف ، ظفر گوہر

(اے پلس کیٹیگری) ، احمد شہزاد ، احسان عادل ، حسن علی ، سعد نسیم ، عثمان صلاح الدین (اے کٹیگری) ، محمد سعد ، نعمان انور ، عثمان قادر ، وقاص مقصود (بی کیٹیگری) ، رضوان حسین ، عبداللہ شفیق ، احمد بشیر ، احمد صفی عبد اللہ ، علی زریاب ، انس محمود ، بلاول اقبال ، فرحان خان ، عمران ڈوگر ، عرفان خان نیازی ، محمد اخلاق ، نثار احمد ، قاسم اکرم ، سلیمان شفقت (اے کٹیگری)

، اعتزاز حبیب خان ، فہد عثمان ، محمد علی اور شاہد نواز (ڈی کیٹیگری)خیبرپختونخوا: عمران خان سینئر (اے پلس کیٹیگری) ، اشفاق احمد ، جنید خان ، ساجد خان (اے کٹیگری) عادل امین ، احمد جمال ، محمد اسد ، محمد محسن ، اسرار اللہ ، خالد عثمان ، صاحبزادہ فرحان ، ثمین گل ، زوہیب خان (بی کیٹیگری) ، ارشاد اقبال ، اسد آفریدی ، آصف آفریدی ، عرفان اللہ شاہ ، کامران غلام ، مہران

ابراہیم ، محمد عباس آفریدی ، محمد عامر خان ، محمد حارث ، محمد عرفان خان ، محمد محسن خان ، محمد نعیم سینئر ، محمد وسیم جنر ، مصدق احمد ، نبی گل ، ریحان آفریدی (سی کیٹیگری) ، سمیع اللہ جونیئر ، ثاقب جمیل اور محمد سرور آفریدی (ڈی کیٹیگری)ناردرن میں نعمان علی (اے پلس کیٹیگری) ، آصف علی ، فیضان ریاض ، حماد اعظم ، محمد نواز ، موسیٰ خان ، رضا حسن ، سہیل

تنویر ، عمر امین ، وقاص احمد ، ذیشان ملک (اے کٹیگری) ، علی سرفراز ، جمال انور ، روحیل نذیر ، نوید ملک ، شعیب احمد منہاس ، عمر وحید ( بی کیٹیگری) ، محمد حریرہ، علی عمران ، منیر ریاض ، ناصر نواز ، سہیل اختر ، سلمان ارشاد ، سرمد بھٹی ، شیراز خان ، عمیر مسعود ، زید عالم (سی کیٹگری) ، اطہر محمود ، اسماعیل خان ، نہال منصور ، شاداب مجید اور ضیاد خان (ڈی کیٹیگری)

سندھ میں فواد عالم ، سہیل خان (اے پلس کیٹیگری) ، انور علی ، خرم منظور ، میر حمزہ ، محمد اصغر ، سعد علی ، شرجیل خان ، تابش خان (اے کٹیگری) ، عدیل ملک ، احسن علی ، فہد اقبال ، حسن محسن ، عمیربن یوسف ، رمیز عزیز ، سعود شکیل (بی کیٹیگری) ، ولید احمد ، عماد عالم ، عاشق علی ، اعظم خان ، دانش عزیز ، غلام مدثر ، جاھد علی ، محمد حسن ، محمد طحہ ، سعد خان ،

سیف اللہ بنگش ، شہزر محمد (سی کیٹیگری) ، محمد سلیمان ، محمد طارق خان ، محمد عمر اور شاہنواز (ڈی کیٹیگری)سدرن پنجاب میں خوشدل شاہ (اے پلس کٹیگری) ، عامر یامین ، بلاول بھٹی ، حسین طلعت ، محمد عرفان (اسپنر) ، راحت علی ، صہیب مقصود (اے کٹیگری) ، سیف بدر ، عمران رفیق ، مختار احمد ، نوید یاسین ، رمیز عالم ،

عمر خان ، عمر صدیق ، زاہد محمود ، زین عباس (بی کیٹیگری) ، محمد الیاس ، علی شفیق ، دلبر حسین ، مقبول احمد ، محمد باسط ، محمد عمیر ، محمد عمران ، سلمان علی آغا ، طیب طاہر ، وقار حسین ، ذیشان اشرف ، ضیا الحق (سی کیٹیگری) ، احسن بیگ ، علی عثمان ، انس مصطفی اور محمد رمیز جنر (ڈی کیٹیگری) شامل ہیں ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…