لاہور/آکلینڈ( آن لائن ) قومی کرکٹ ٹیم کے دوسرے بیرون ملک دورے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔پاکستانی ٹیم رواں سال کے آخری مہینے میں نیوزی لینڈ کا دورہ کرے گی جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان 18 دسمبر سے 7 جنوری کے درمیان دو ٹیسٹ اور تین ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔سیریز سے قبل کورونا وائرس کے پروٹوکولز کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی ٹیم نومبر کے
آخری ہفتے میں نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد لنکن میں دو ہفتوں کے قرنطینہ میں رہے گی۔نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ پہلے ہی کنفرم کر چکے تھے کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں شیڈول کے مطابق نیوزی لینڈ کا دورہ کریں گی۔دورے کے شیڈول کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس کے تحت ٹی20 میچز آکلینڈ، ہملٹن اور نیپیئر میں 18، 20 اور 22 دسمبر کو کھیلے جائیں گے۔دونوں ٹیموں کے درمیان 26دسمبر کو پہلا ٹیسٹ میچ مانگنوئی میں کھیلا جائے گا جبکہ دوسرے ٹیسٹ میچ کی میزبانی 3جنوری سے کرائسٹ چرچ کرے گا۔ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی میزبانی کرنا ہمیشہ اعزاز کی بات ہوتی ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ عوام کی دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی20 اور ٹیسٹ سیریز میں بہت زیادہ دلچسپی ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیم 1965 سے نیوزی لینڈ کا دورہ کر رہی ہے اور نیوزی لینڈ کے عوام حنیف محمد، ماجد خان، ظہیر عباس، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس اور عظیم عمران خان کو دیکھتے ہوئے بڑے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ یہاں دورے پر آنے والا اسکواڈ بھی اسی طرح باصلاحیت ہو گا اور پاکستان کرکٹ کی عظمت کے سلسلے کو جاری رکھے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان نے کہا کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن کے اختتام سے قبل نیوزی کی سیریز دوسری اہم سیریز ہو گی جہاں آخری سیریز جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی جائے گی اور ہماری نظریں اس سیریز میں اپنی ٹیم کی کارکردگی پر مرکوز ہوں گی۔نیوزی لینڈ میں کورونا کے کیسز کی انتہائی کم شرح کی بدولت قرنطینہ کے بعد کھلاڑیوں کو بائیو سیکیور ماحول میں نہیں رہنا پڑے گا اور آکلینڈ کے سوال پورے نیوزی لینڈ کے حالات معمول کے مطابق ہیں۔