پی سی بی نے اربوں کمائے، ہم نے اربوں روپے کا نقصان اٹھایا، پی ایس ایل فرنچائززنے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا

28  ستمبر‬‮  2020

لاہور( آن لائن )پی ایس ایل کی فرنچائزز کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی سرد مہری کے سبب عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوئے جبکہ ایونٹ کے آغاز سے اب تک اربوں روپے کا نقصان اٹھایا۔ پی ایس ایل کی 6 فرنچائزز نے اپنے مشترکہ اعلامیے میں کہا کہ پی سی بی کی جانب سے مسائل حل کرنے پر توجہ نہ دیے جانے پر ہم نے عدالت سے رجوع کیا،

پاکستان میں کرکٹ کے فروغ اور ملک کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کیلیے ہم اپنا کردار جاری رکھنا چاہتے ہیں،پی ایس ایل دنیا کی واحد لیگ ہے جس میں نجی سیکٹر کی جانب سے اس وقت سرمایہ کاری کی گئی جب اس کا کوئی نام نہیں تھا۔ترجمان نے کہا کہ ایونٹ کی وجہ سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹرز کی آمد کا سلسلہ شروع ہوا،فرنچائزز نے اس ضمن میں اپنا کردار ادا کیا اور یہ سلسلہ جاری بھی رکھنا چاہتی ہیں، ہمیں موجودہ فنانشل ماڈل اور طریقہ کار پر سنجیدہ نوعیت کے تحفظات ہیں،بدقسمتی سے بار بار کوشش کے باوجود پی سی بی نے معاملات پر بات چیت اور غور کرنے میں کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی، آغاز سے اب تک فرنچائزز نے اربوں روپے کا نقصان اٹھایا جبکہ بورڈ نے اربوں کمائے ہیں، 5 سیزن میں گھاٹے میں رہنے اور پی سی بی کی جانب سے ہمارے تحفظات کو مسلسل نظر انداز کیے جانے کے بعد فرنچائزز لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے پر مجبور ہوئیں۔انھوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ تنازعات دوستانہ ماحول میں اور بغیر کسی تیسرے فریق کی مداخلت کے حل ہوجائیں لیکن پی سی بی کی سرد مہری نے عدالت میں جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں چھوڑا، پٹیشن میں ہمارا موقف ہے کہ انتظامی اور کنٹریکٹ دونوں تناظر میں پی ایس ایل کا فنانشل ماڈل پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے مقاصد سے متصادم ہے، معاملہ عدالت میں ہونے کی وجہ سے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے، بہرحال ہم پی ایس ایل کو ایک کامیاب ایونٹ بنانے کیلیے اپنا کردار ادا کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…