پی ایس ایل فائیو کے میچز نہ ہوئے تو چھٹے ایڈیشن پر سوالیہ نشان لگ جائیگا،حیرت انگیز انکشاف 

18  ستمبر‬‮  2020

لاہور (این این آئی)پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی مقبول ترین اور متحرک فرنچائز لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ پی ایس ایل فائیو کے باقی میچز کا ہونا بہت ضروری ہے، اگر یہ میچز نہ ہو ئے تو پھر پی ایس ایل 6 پر بھی سوالیہ نشان لگ جائیگا۔تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل فائیو مارچ میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہو ئے کیسز کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی ،

اب صورت حال بہتر ہونے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پی ایس ایل فائیو کے باقی میچز 14، 15 اور 17 نومبر کو کرانے کا اعلان کر رکھا ہے اس ضمن میں ڈائریکٹر لاہور قلندرز عاقب جاوید نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پی ایس ایل کے میچز ملتوی ہوئے تاہم اب اچھی خبریں یہ ہیں کہ پاکستان میں حالات بہتر ہیں، پاکستان میں قرنطینہ بھی زیادہ نہیں کرنا پڑتا اور زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹوں کا قرنطینہ کر دیا گیا ہے جو کہ اچھی چیز ہے۔ سابق قومی کرکٹر نے کہا کہ دوسرے ممالک میں اب بھی قرنطینہ 15 روز کا چل رہا ہے، اگر پاکستان میں بھی قرنطینہ 15 روز کا ہوتا تو مجھے نہیں لگتا تھا کہ غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنے کی حامی بھرتے لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ ڈائریکٹر لاہور قلندرز عاقب جاوید نے کہا کہ 48 گھنٹوں کی وجہ سے اب کسی کھلاڑی کے لیے معذرت پیش کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔عاقب جاوید نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز کے انعقاد کے لیے اخبارات میں بہت کچھ پڑھنے کو ملتا ہے کہ براڈ کاسٹرز اور فرنچائزز کے مسائل کے حوالے سے چیلنجز ہیں، مجھے امید ہے کہ پی سی بی ان چیلنجز پر پورا اترے گا اور  یہ میچز ضرور ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ اگر یہ 4 میچز بھی ممکن نہیں ہو پاتے تو پھر اگلے سیزن پر بھی سوالیہ نشان آئیں گے، پی ایس ایل کا مکمل ہونا بہت ضروری ہے، 70 سالوں میں اگر کوئی برانڈ پاکستان میں بنا ہے تو وہ پی ایس ایل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز اسی طرح مزید دو تین برس لگاتار پاکستان میں ہوتے ہیں تو اس کے پاکستان میں

کھیلوں پر مثبت اثرات پڑیں گے۔عاقب جاوید کے مطابق اگر تمام چیزیں مثبت رہتی ہیں اور پی ایس ایل کے باقی میچز شیڈول کے مطابق ہوتے ہیں تو یقینی طور پر غیر ملکی کھلاڑی بھی پاکستان آئیں گے، غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں وہ ابھی سے پوچھتے رہتے ہیں اور بین ڈنک آنے کے لیے پرجوش ہیں۔انہوںنے کہاکہ غیر ملکی کھلاڑی آئی پی ایل کے لیے متحدہ عرب امارات میں ہی ہوں گے

تو انہیں آنے میں آسانی ہو گی۔ ڈائریکڑ لاہور قلندرز اس حق میں ہیں کہ میچز کے لیے شائقین کرکٹ کو اسٹیڈیم میں لانا چاہیے، انہوںنے بتایاکہ کووڈ-19 کی صورتحال بہتر ہونے پر ہوٹلز اور دوسری جگہوں کو ایس او پیز کے ساتھ کھولا گیا ہے تو یہ میچز بھی اوپن ائیر میں ہونا ہیں تو اس میں بھی ایس اوپیز کے ساتھ تماشائیوں کو گراؤنڈ میں لائیں اور انہیں ایک قطار چھوڑ کر بٹھائیں،

اس سے دنیا میں اچھا پیغام جائے گا، کم ازکم 5 ہزار تماشائیوں کو گراؤنڈ میں لانا چاہیے۔لاہور قلندرز کی تیاریوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عاقب جاوید کا کہنا تھا میں سمجھتا ہوں کہ ستمبر کے آخر تک لاہور قلندرز کی تیاریوں کے سلسلے میں پلان تیار کر لیں گے

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…