اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

ہمارے دور میں بھارتی کھلاڑی ٹیم کے بجائے اپنی ذات کیلئے کھیلتے تھے، انضمام الحق کا انٹرویو کے دوران انکشاف

datetime 24  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے دور میں بھارتی کاغذ پر پاکستانی ٹیم سے مضبوط تھی تاہم بھارتی کھلاڑی ٹیم سے زیادہ اپنے ذاتی ریکارڈز کے لیے رنز اسکور کرتے تھے۔قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے اپنے دور میں پاکستان اور بھارتی ٹیم کے درمیان بنیادی فرق پر تفصیلی گفتگو کی۔

قومی ٹیم کے موجودہ کھلاڑیوں کے حوالے سے سوال پر قومی ٹیم کے سابق کپتان نے جواب دیا کہ اگر ہر سیریز کے بعد کھلاڑی کو یہ محسوس ہو گا کہ اگر وہ کامیاب ہو گا تو اسے ٹیم میں رکھا جائے گا اور ناکامی پر ٹیم سے نکال دیا جائے گا تو وہ کھلاڑی کبھی بھی اپنی مکمل صلاحیت کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا سکے گا۔انہوں نے کہاکہ جب ہم بھارت سے کھیلتے تھے تو کاغذ پر ان کی ٹیم ہم سے کہیں مضبوط تھی لیکن ہمارے کھلاڑی اگر 30-40 رنز بھی اسکور کرتے تھے تو وہ ٹیم کے لیے کھیلتے تھے البتہ بھارتی کھلاڑی اگر سنچری بھی اسکور کرتے تھے تو بھی وہ اپنی ذات اور ریکارڈ کے لیے ہی کھیلتے تھے اور یہی دونوں ٹیموں میں اہم فرق تھا۔انضمام نے کہا کہ اب ہمارے کھلاڑیوں کو ٹیم میں اپنی جگہ گنوانے کا خطرہ لاحق رہتا ہے، وہ سمجھتے ہیں ان کے پاس اپنے فن کے جوہر دکھانے کے لیے ایک یا دو اننگز ہیں لہٰذا وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ ٹیم کو ان سے کس قسم کی کارکردگی درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی لیے کپتان اور کوچ کا ایک پیج پر ہونا انتہائی ضروری ہے تاکہ وہ کھلاڑیوں کو مکمل تحفظ کا احساس فراہم کر سکیں جس کی بدولت وہ ٹیم کی ضروریات کے مطابق کارکردگی دکھا سکیں۔1992 کے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف فتح گر اننگز کھیل کر راتوں رات سپر اسٹار بننے والے انضمام نے کہا کہ اس وقت کے کپتان عمران خان کھلاڑی کی فارم نہ ہونے کے باوجود اس کو بھرپور سپورٹ کرتے تھے اور اسی وجہ سے تمام کھلاڑی ان کا بطور لیڈر بہت احترام کرتے تھے۔

انہوں نے کہاکہ عمران بھائی تکنیکی کپتان نہیں تھے لیکن وہ کھلاڑی سے بہترین کارکردگی لینے کا فن جانتے تھے، وہ نوجوان کھلاڑیوں کو بہت سپورٹ اور ان پر یقین کرتے تھے جس کی وجہ سے وہ عظیم کپتان بنے۔پاکستان کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ میں 20ہزار سے زائد رنز بنانے والے انضمام نے کہا کہ اگر کوئی کھلاڑی ایک سیریز میں ناکام ہو جاتا تو عمران خان اسے ٹیم سے ڈراپ نہیں کرتے تھے کیونکہ وہ کھلاڑی کو مکمل مواقع فراہم کرنے پر یقین رکھتے تھے اور یہی وجہ تھی کہ ٹیم میں سب ان کی بہت عزت کرتے تھے۔انہوں نے کھلاڑی کو مکمل سپورٹ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی کھلاڑی محسوس کرے گا کہ ٹیم میں اس کی جگہ خطرے میں ہے تو وہ ٹیم کو پس پشت ڈال کر اپنی ذات کے لیے کھیلنا شروع کردے گا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…