کراچی(این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کرکٹ بورڈ کی جانب سے متعارف کروائے گئے نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کھلاڑیوں کو بہتر کارکردگی دکھانے کی ترغیب ملے گی۔پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کرکٹ کو بہتر کرنا ہر کسی کا ہدف ہے، اس سے قبل ایسا لگتا تھا کہ (ڈومیسٹک ٹیموں) سے کچھ کھلاڑیوں کو بیٹھنا پڑے گا۔لیکن جو ٹیمیں
تشکیل پائیں ہیں اس سے ایسا لگتا ہے کہ ایسا نہیں ہوگا اور زیادہ تر کھلاڑی (ڈومیسٹک) ٹیمز میں شامل ہوں گے۔کپتان نے کہا کہ اس سے مقابلہ بڑھے گا اور کھلاڑیوں کو صوبائی ٹیم میں اپنی جگہ بنانے کیلئے سخت محنت کرتے ہوئے اپنا 100 فیصد دینا ہوگا۔کپتان سرفراز احمد نے کہاکہ ڈومیسٹک ٹیموں میں وہ کھلاڑی شامل ہیں جو اس وقت بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں جبکہ وہ کھلاڑی بھی ہیں جو مستقبل میں ملک کیلئےکھیلیں گے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال سے یہ بہترین کمبی نیشن ہے کہ جونیئر اور سینیئر کھلاڑی ایک ساتھ کھیل رہے ہیں۔دوران گفتگو پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی پر ان کا کہنا تھا کہ ملک میں عالمی کرکٹ کی بحالی کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ بورڈ نے بہترین کوششیں کیں، گزشتہ 3 برس میں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ آئی، پی ایس ایل کے فائنل ہوئے، ورلڈ الیون اور سری لنکا کی ٹیمیں کھیل کر گئیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنا مکمل کردار ادا کر رہا ہے کہ یہاں کرکٹ واپس آئے لیکن اب آئی سی سی اور دنیا کے دیگر کرکٹ بورڈز کو چاہیے کہ وہ پاکستان کی حمایت کریں کیونکہ پاکستان نے ہمیشہ دوسرے ممالکت میں جاکر انہیں سپورٹ کیا ہے۔دوران گفتگو سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے۔
ہماری درخواست ہے کہ ٹیمیں یہاں آئیں، انہیں فول پروف سکیورٹی دی جائیں گی کیونکہ ماضی میں بھی جو ٹیمیں آئی ہیں انہیں ہماری سیکیورٹی فورسز، انتظامیہ نے مکمل سکیورٹی دی ہے۔کپتانی سے متعلق انہوں نے کہاکہ یہ پی سی بی نے فیصلہ کرنا ہے کہ کون کپتان ہوگا کون نہیں، جہاں تک مصباح الحق اور وقاریونس کی بات ہے تو انہیں پہلے بھی سپورٹ کیا تھا اور آگے بھی کریں گے۔سرفراز احمد نے کہا کہ کوئی بھی کپتان ہو اسی کرکٹ بورڈ کی پوری سپورٹ ہونی چاہیے، اس سے کپتان اعتماد سے فیصلہ لیتا ہے، اور ڈومیسٹک میں جو کھلاڑی اچھا پرفارم کرے گا اس کا سلیکٹر اس کی کارکردگی سے متعلق چیف سلیکٹر کو آگاہ کرے گا۔انہوں نے کہاکہ نیا ڈومیسٹک سسٹم آیا ہے لیکن اس میں کپتان کے کیا اختیارات ہیں اس بارے میں مجھے علم نہیں ہے۔