ٹاؤنٹن(آن لائن) آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019ء کے 23ویں میچ میں میں بنگلہ دیش نے ویسٹ انڈیز کو ایک شاندار بیٹنگ کے مظاہرے کے بعد 7 وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔شکیب الحسن مین آف دی میچ قرارپائے۔ پیر کے روز ٹاؤنٹن کے میدان میں بنگلا دیش نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے جس کے جواب میں ویسٹ انڈیز کی جانب سے اننگز کا آغاز کرس گیل اور ایون لیوس نے کیا،
تاہم کرس گیل صرف 6 کے مجموعی اسکور پر بغیر کوئی رن بنائیآؤٹ ہوگئے، ون ڈاؤنآنے والے شائی ہوپ نے اوپنر ایون لیوس کے ساتھ مل کر 122 رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد ایون لیوس 70 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ویسٹ انڈیز کی جانب سے پانچویں نمبر پرآنے والے شمرون ہیٹمیر نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور صرف 26 گیندوں پر 50 رنز بنائے اورآؤٹ ہوگئے، آندرے رسل بغیر کوئی رن بنائے پویلین واپس لوٹ گئے۔ جیسن ہولڈر نے بھی جارحانہ انداز اپنایا اور 15 گیندوں پر 33 رنز بنائے تاہم 282 کے مجموعی اسکور پر وہ بھی پویلین واپس لوٹ گئے۔اوپننگ کے لیے آنے والے شائی ہوپ نے زبردست کھیل کا مظاہرہ کیا اور 96 رنز کی اننگز کھیلی لیکن بدقسمتی سے وہ اپنی سنچری مکمل نہ کرسکے اورآؤٹ ہوگئے، شائے ہوپ نے اوپنگ سے لیکر 47ویں اوور تک اپنی ٹیم کو سہارا دیا۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 8وکٹوں کے نقصان پر 321 رنز بنا سکی۔بنگلہ دیش کی جانب سے محمد سیف الدین اور مستفیض الرحمان نے تین تین جبکہ شکیب الحسن نے دو وکٹیں حاصل کیں۔322رنزکے ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش کی جانب سے اننگز کا آغاز تمیم اقبال اور سومیا سرکار نے کیا، تاہم سومیا سرکار ویسٹ انڈین بولر رسل کی گیند پر کرس گیل کو کیچ تھما بیٹھے، اور 29 کے انفرادی اسکور پر پویلین واپس لوٹ گئے۔ تمیم اقبال کا ساتھ دینے کے لئے مایہ ناز آل راؤنڈر شکیب الحسن آئے، اور دونوں نے اننگز کو آگے بڑھایا تاہم تمیم اقبال بھی 48 رنز بنا کر شکیب الحسن کو کریز پر چھوڑ کر چلے گئے،
اسکے بعد شکیب الحسن اور لٹن داس نے شانداربیٹنگ اور دھواں داربیٹنگ کامظاہر ہ اوراپنی ٹیم کو ایک بڑاہدف آسانی سے پوراکرادیا۔ شکیب الحسن نے 99 گیندوں پر 124 رنز بنائے اور وہ مین آف دی میچ بھی رہے۔ لٹن داس نے 69 گیندوں پر 94 رنز کی زبردست اننگز کھیلی۔ واضح رہے کہ دونوں ٹیموں نے اب تک ایونٹ میں 4،4 میچز کھیلے ہیں جس میں دونوں ٹیموں کو 2،2 میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، ایک میچ میں کامیابی حاصل کی اور ایک میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا۔ اس میچ کے بعد اب بنگلہ دیش کے پانچ میچوں میں پانچ جبکہ ویسٹ انڈیز کے پانچ میچوں میں تین پوائنٹس ہوگئے ہیں۔