بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

بھارت سے شکت کے بعد قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھراور کپتان سرفرازاحمدمیں شدید اختلافات،ٹاس جیت کرفیلڈنگ کا فیصلہ کس کا تھا؟حیرت انگیز انکشافات

datetime 17  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)بھارت سے شکت کے بعد قومی ٹیم میں کوچ اور کپتان کے خلاف تنازعات سامنے آنے لگے، ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کوچ کا تھا۔ ذرائع کے مطابق فخر زمان کو سلو کھیلنے کا مشورہ بھی کوچ دیتے رہے،قومی ٹیم کا کپتان اور کوچ ایک پیج پر نہیں تھے۔ ذرائع کے مطابق شعیب ملک اور شاداب خان کو کھلانے کا اصرار بھی کوچ کا تھا۔ دریں اثناء پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے کہاہے کہ ورلڈکپ کے بعدہی ٹیم کی کارکردگی کاجائزہ لیاجائیگا۔

پی سی بی ذرائع کے مطابق کپتان،سلیکٹرزاورکوچزکی کارکردگی کاجائزہ ورلڈ کپ کے بعدلیاجائیگا۔ ذرائع کے مطابق جلدبازی میں فیصلوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں،پاکستان کی اگلی کمٹمنٹ ستمبراکتوبرمیں ہے،سوچ سمجھ کرفیصلے ہونگے،میچ کی رات کسی کھلاڑی نیکرفیوٹائم کی خلاف ورزی نہیں کی۔پی سی بی کیمطابق میچ کی رات سب ٹائم کے مطابق اپنے ہوٹل میں موجودتھے،کھلاڑی فیملیز کیساتھ مینجمنٹ سیاجازت لیکرگئے،ٹورنامنٹ کیدوران کارکردگی کی بنیادپرفیصلے نہیں ہوسکتے۔بھارت سے شکست کے بعد کپتان سرفرازاحمدکھلاڑیوں پرڈریسنگ روم میں برس پڑے۔ ذرائع کے مطابق سرفرازاحمد نے کھلاڑی کووارننگ دیتے ہوئے کہاکہ کوئی سمجھتا ہے صرف میں گھرچلا جاؤنگاتویہ اسکی حماقت ہے۔ذرائع کے مطابق سرفراز احمد نے کہاکہ خراب کارکردگی کو بھول کرآگے بڑھیں اورٹیم کواٹھائیں۔ سرفراز نے کھلاڑیوں کو دھمکی دی کہ خدانخواستہ ٹیم کیساتھ کچھ برا ہوا تومیرے ساتھ اوربھی لوگوں کو گھر جانا پڑیگا۔ذرائع کے مطابق کپتان بولتے رہے اور لڑکے ندامت سے سر جھکائے ہوئے تھے۔ سرفرازکی باتوں پر سینئرز نے بات نہیں کی،مکی آرتھر بھی خاموش رہے،سرفراز نے واضح کردیا اب جوہوگیا اسے بھول جائیں اورآگے بڑھیں ۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وقار یونس نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مقابلے پہلے جیسے نہیں رہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیل میں گزشتہ چندبرس کے درمیان کافی فرق آگیا ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کیلئے لکھے گئے کالم میں اْنہوں نے کہاکہ اولڈ ٹریفورڈ میں دونوں ٹیموں کے درمیان واضح فرق نظر آیا، بھارتی ٹیم نے کمال ٹیم ورک کا مظاہرہ کیا

جبکہ پاکستان ٹیم انفرادی ٹیلنٹ پر انحصار کرتی ہے۔وقار یونس کا کہنا تھا کہ اب 90 کی دہائی جیسا معیار نہیں جب پاکستان ٹیم بھارت پر حاوی رہتی تھی، اس کلچر کو بدلنا اور فٹنس کے معیار کو بھی بہتر کرنا ہوگا۔اْنہوں نے کہا کہ اسپنرز کی شمولیت کے بعد ٹاس جیت کر بولنگ کرنا غلط فیصلہ تھا جبکہ پاکستانی ٹیم نے بولنگ بھی ٹھیک نہیں کی، عامر کے علاوہ کسی بولر نے اچھی بولنگ نہیں کی، پاکستان کی بولنگ لائن میں لینتھ کی کمی نے بھارتی بیٹسمینوں کیلئے آسانیاں پیدا کر دیں۔

سابق کپتان نے کہا کہ اگلے میچ میں حسنین کو ٹیم میں شامل کریں، اس کی رفتار حقیقی ہے، پاکستان کے پاس جنوبی افریقا سے میچ کی تیاریوں کیلئے ایک ہفتہ ہے، پاک جنوبی افریقا میچ دو ایسی ٹیموں کا مقابلہ ہوگا جنہوں نے اب تک ورلڈکپ میں بہتر کرکٹ نہیں کھیلی۔وقار یونس نے کہا کہ اگر پاکستان باقی چاروں میچز جیتے تو پھر سیمی فائنل میں پہنچنے کا امکان ہوسکتا ہے جس کے چانسز کم ہیں لیکن اْمید کا دامن نہ چھوڑیں۔



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…