لاہور(سپورٹس ڈیسک )اسد شفیق کو مستقل طور پرنائب کپتان مقرر کرنے کی تجویز سامنے آگئی ،وہ غیراعلانیہ طور پر پہلے بھی یہ ذمہ داری سنبھال چکے ہیں۔پی سی بی نے 32سالہ اسد شفیق کو بطور ٹیسٹ کپتان گروم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، انھیں سرفراز احمد کا نائب مقرر کر کے تجربہ دلایا جائیگا، آسٹریلیا سے چارروزہ میچ میں اے ٹیم کی قیادت سونپنا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
سرفراز احمد پر کام کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے سلیکشن کمیٹی پریشان ہے، گزشتہ دنوں چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے بھی اس سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا تھا، ٹیسٹ میں قیادت کا مناسب متبادل نہ ہونے کے سبب انھیں آرام کرانا بھی آسان نہیں، اس سلسلے میں یہ تجویز زیرغور ہے کہ اسد کو مستقل نائب کپتان مقرر کر دیا جائے تاکہ وہ تجربہ حاصل کرتے رہیں اور ضرورت پڑنے پر قیادت بھی کر سکیں۔بورڈ نے یہی سوچ کر انھیں آسٹریلیا کیخلاف ہفتے سے شروع ہونے والے چار روزہ میچ میں کپتان بنایا،اسد شفیق دورۂ انگلینڈ اور اس سے قبل بھی غیراعلانیہ طور پر نائب کپتان رہ چکے ہیں، ان میں قیادت کی صلاحیت موجود اور رواں برس کراچی وائٹس نے ان کی کپتانی میں ریجنل ون ڈے کپ کا ٹائٹل بھی جیتا تھا۔ذرائع کے مطابق ایشیا کپ سے قبل ہی سلیکٹرز نے سرفراز احمد کو بتا دیا تھا کہ بورڈ ان کے نائب کا تقرر کرنا چاہتا ہے، حالیہ کارکردگی کا اس فیصلے سے براہ راست تعلق نہیں ہے۔دوسری جانب اسد چونکہ مختصر طرز کی ٹیموں کا حصہ نہیں ہیں اس لیے شعیب ملک کو ہی ضرورت پڑنے پر کپتان بنایا جا سکتا ہے،گوکہ ابھی سرفراز کو آرام دینے کا فیصلہ نہیں ہوا البتہ ذرائع کا یہی کہنا ہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے بعض ٹی ٹونٹی میچز میں ان کی جگہ شعیب کو ذمہ داری سونپی جائے گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ آئندہ سال ورلڈکپ کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں ، البتہ آپشنز کی کمی بورڈ کو اس فیصلے پر مجبور کر رہی ہے۔