پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

قومی ہاکی ٹیم کے کپتان نے کھلاڑیوں کو ڈیلی الاؤنس کی بجائے سینٹرل کنٹریکٹ کا مطالبہ کر دیا

datetime 14  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(سپورٹس ڈیسک)پاکستانی ہاکی ٹیم نے ایشین گیمز کے لیے کراچی میں انتہائی سخت ٹریننگ کی لیکن اس ٹریننگ کا غور طلب پہلو یہ ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اپنا گراونڈ ہاکی کلب آف پاکستان سٹیڈیم ہوتے ہوئے اس ٹریننگ کے لیے سابق اولمپیئن اصلاح الدین کی اکیڈمی کا انتخاب کیا۔اس کی وجہ یہ تھی کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ کھلاڑیوں کو

ہاکی کلب آف پاکستان سٹیڈیم کے قریب کسی اچھے ہوٹل میں ٹھہرا سکے جبکہ ہاکی کلب آف پاکستان سٹیڈیم میں بھی رہائشی سہولتیں اب موجود نہیں رہی ہیں۔پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کے کپتان رضوان سینئرنے اپنے ایک انٹرویو میں اس صورتحال کو خاصا مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک کھلاڑیوں کو ذہنی یکسوئی نہیں ہوگی ان سے کیسے بہتر نتائج کی توقع کی جاسکتی ہے؟تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ ڈیلی الانسز ہماراحق ہے اگر کھلاڑیوں کو ان کا حق ملے گا تو وہ بھی زور لگا کر کھیلیں گے،ہاکی ہمارا ذریع معاش ہے جب ہمارے گھر کا خرچ رک جائے گا تو یقیناًہم اس سے متاثر ہونگے۔ ہم بظاہر ٹریننگ میں حصہ لے رہے تھے لیکن ذہن بہت ڈسٹرب تھا۔رضوان سینیئر کے خیال میں اس مسئلے کا حل سینٹرل کنٹریکٹ ہے۔کرکٹ کی طرح ہاکی میں بھی ہر کھلاڑی کا سینٹرل کنٹریکٹ ہونا چاہیے کہ کوئی ٹور ہو یا نہ ہو لیکن ہر ماہ اسے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی طرف سے سینٹرل کنٹریکٹ کی مد میں تنخواہ ملتی رہے۔ اس کے علاوہ کھلاڑیوں کی انشورنس بھی ہونی چاہیے تاکہ اگر کوئی کھلاڑی زخمی ہوجائے تو وہ اپنا علاج کرا سکے کیونکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ جب کھلاڑی زخمی ہو جاتا ہے تو اسے کوئی نہیں پوچھتا۔ وہ اپنا علاج خود کرانے پر مجبور ہوتا ہے۔پاکستانی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ رولینٹ آلٹمینز کو اس بات کی خوشی ہے کہ ٹیم کی ایشین گیمز کے لیے روانگی سے قبل کھلاڑیوں کو کئی ماہ سیرکے ہوئے ڈیلی الانسز ادا کردیے گئے۔اچھی بات یہ ہے کہ یہ مسئلہ حل ہوگیا ہے لیکن کھلاڑی قابل تعریف ہیں کہ ڈیلی الانسز نہ ملنے کے باوجود وہ پوری دل جمعی اور دیانت داری سے ٹریننگ میں حصہ لیتے رہے اور کھیل پر ان کی مکمل توجہ رہی۔ یقیناًاس طرح کی صورتحال توجہ پر اثرانداز ہوتی ہے۔

پاکستانی ہاکی ٹیم کے منیجر حسن سردار کا کہنا ہے کہ کھلاڑی کو قومی کیمپ کے دوران یومیہ ایک ہزار روپے ملتے ہیں جبکہ غیر ملکی دورے پراس کا ڈیلی الانس ڈیڑھ سو ڈالر ہے۔حسن سردار کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت بھی ہاکی فیڈریشن کو اچھے پیسے نہیں دے رہی جبکہ فیڈریشن کے پاس سپانسرز بھی نہیں ہیں۔حسن سردار کی اس بات پر غیرجانبدار تجزیہ کاروں کا یہ کہنا ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کو ہر حکومت گرانٹ کی شکل میں کروڑوں روپے دے چکی ہے۔موجودہ فیڈریشن بھی وفاقی اور سندھ حکومت سے مجموعی طور پر 42 کروڑ روپے لے چکی ہے لیکن جب فیڈریشن کو یہ پتہ تھا کہ اس سال سینئر ٹیم کو کامن ویلتھ گیمز چیمپینز ٹرافی ایشین گیمز اور ورلڈ کپ جیسے اہم ٹورنامنٹس میں حصہ لینا ہے تو پھر ڈویلپمنٹ سکواڈ کے کینیڈا کے طویل اور بے مقصد دورے پر لاکھوں روپے کیوں خرچ کردیے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…