کراچی (این این آئی)ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے کامیاب ترین بیٹسمین یونس خان نے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ مسلسل کارکردگی دکھانے والے فواد عالم کو موقع نہیں مل رہا اگر وہ کپتان ہوتے تو فواد عالم ٹیم میں شامل ہوتے۔ایک انٹرویومیں سابق ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ فواد عالم اس معاملے میں بڑے بدقسمت ہیں کہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں رنز کے انبار لگانے کے باوجود انہیں موقع نہیں دیا جارہا۔
یونس خان نے کہا کہ 2016ء میں جب مصباح الحق کی قیادت میں ہم انگلینڈ گئے تو تجربہ کار کھلاڑیوں کی موجودگی کے باوجود سیریز کے نتائج کو اپنے حق میں نہیں کر سکے تھے ٗاس ٹیم کے برعکس سرفراز احمد کی قیادت میں اعلان کردہ 16 ارکان پرمشتمل ٹیم زیادہ تر نوجوانوں اور کم تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جسے انگلینڈ ہی نہیں آئرلینڈ کے سرد موسم میں بھی مشکل صورت حال کا سامنا کر نا پڑسکتا ہے۔سابق ٹیسٹ کرکٹرز یونس خان نے کہا کہ آج کل یہ سوچ شدت سے پیدا ہو چکی ہے کہ نئے کھلاڑیوں کی جانب دیکھو اور پرانے کھلاڑیوں کی اہلیت پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت نہیں۔یونس کے مطابق میں ایسا سوچنا درست نہیں ہے، تجر بے کا کوئی نعم البدل نہیں ہوا کرتا۔فواد عالم کی تکنیک پر کی جانے والی تنقید کے بارے میں یونس خان نے کہا کہ میں اسے ماننے کیلئے تیار نہیں کیوں کہ ہر کھلاڑی اپنی تکنیک کے ساتھ پرفارمنس پیش کرتا ہے۔یونس خان نے کہا کہ میرے بارے میں لوگ خیال کرتے تھے کہ میں آسڑیلیا اور انگلینڈ میں جا کر ناکام ہو جاؤں گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ عمر صرف ایک نمبر ہے جسے جواز بنا کر کسی کے مستقبل کا فیصلہ کرنا اصولی بات نہیں ہو گی۔جب یونس سے پوچھا گیا کہ کیا ٹیم کے انتخاب میں چیف سلیکٹر ،کپتان اور کوچ کسی کو جواب دینے کے مجاز نہیں تو یونس نے کہا کہ ایسا ہوتا ہے تاہم ایسا سوچ لینا کہ جو مجھے اچھا لگتا ہے وہ درست ہے یا جو میں سوچتا ہوں وہی ٹھیک ہے، ٹیم بناتے وقت ایسی سوچ مناسب نہیں ہوتی،کیوں کہ جب آپ کپتان ہوتے ہیں، کوچ یا پھر بطور چیف سلیکٹر آپ کو ہمیشہ وہ فیصلہ کرنا چاہیے جو ٹیم کے وسیع تر مفاد میں ہو۔