جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

قومی ٹیم میں منتخب نہ ہونے پر معروف کرکٹر پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے،جانتے ہیں سرفراز احمد نے جب دیکھا تو کیا کیا؟

datetime 18  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) ٹیسٹ بیٹسمین فواد عالم مسلسل اچھی کارکردگی کے باوجود نظر انداز ہونے پر جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ذرائع کے مطابق اتوار کی دوپہر لاہور میں جب چیف سلیکٹر نے دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لئے پاکستان کی 16 رکنی ٹیم کا اعلان کیا تو قومی اکیڈمی کے ایک کمرے میں موجود فواد عالم مسلسل اچھی کارکردگی کے باوجود نظر انداز ہونے پر جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فواد عالم سے اپنے خلاف ہونے والی ناانصافی برداشت نہ ہوسکی، اسی دوران پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد، فواد عالم کے کمرے میں داخل ہوئے انہوں نے فواد عالم کو روتے ہوئے دیکھا تو وہ بھی آبدیدہ ہوگئے اور انہوں نے فواد عالم کو گلے لگا کر دلاسا دیا۔2014ء میں فاسٹ بولر وہاب ریاض بھی ایسی ہی صورتحال سے دوچار تھے جب وقار یونس نے کوچ کی حیثیت سے انہیں زمبابوے جانے والی ٹیم سے ڈراپ کیا تھا تو وہاب ریاض بھی جذباتی ہو کر رو پڑے تھے۔قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میں وہاب ریاض یا فواد عالم کے خلاف ہوں، بعض فیصلے سخت ضرور دکھائی دیتے ہیں لیکن وقت آنے پر پتہ چلے گا کہ ہماری نیت کس قدر صاف ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں پر نہ دروازے بند ہوئے ہیں اور نہ ان کا کیریئر ختم ہوا ہے، اگلی سیریز میں یقینی طور پر فواد عالم اور وہاب ریاض کی سلیکشن پر غور کیا جائے گا۔حد درجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مستقبل میں فواد عالم کو پاکستان ٹیم میں جگہ ملنے کے امکانات روشن ہیں، کیمپ کے خاتمے پر انہیں یہ کہہ کر گھر رخصت کیا گیا کہ وہ دلبرداشتہ نہ ہوں۔تاہم میڈیا اور سابق کرکٹرز کی جانب سے ہونے والی تنقید نے پاکستان کرکٹ بورڈ حکام، ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی کو بیک فٹ پر کر دیا ہے۔اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ مکی آرتھر پاکستان ٹیم کی سلیکشن میں سب سے طاقت ور دکھائی دیتے ہیں، ان کی کوچنگ میں پاکستان ٹیم نے ٹی ٹوئینٹی میں نمبر ایک پوزیشن حاصل کی ہوئی ہے۔

ایک سال پہلے پاکستان نے انگلینڈ میں آئی سی سی چیمپنز ٹرافی جیتی لیکن مکی آرتھر کی کوچنگ میں پاکستانی ٹیم 17 میں سے 11 ٹیسٹ میچز ہاری ہوئی ہے اور اگر ان ناکامیوں میں تین کپتان مصباح الحق، اظہرعلی اور سرفراز احمد ذمہ دار ہیں تو اتنی ہی ذمہ داری کوچ کی حیثیت سے مکی آرتھر پر بھی عائد ہوتی ہے۔ فواد عالم کیس کی بازگشت اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اجلاس میں بھی سنی گئی۔

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں پاکستان ٹیم کی سلیکشن کرتے ہوئے فواد عالم ٹیم میں سلیکشن کے بہت قریب آگئے تھے لیکن پھر مکی آرتھر نے چوتھے اوپنر کے طور پر امام الحق کو پاکستان ٹیم میں شامل کرکے فواد عالم کی فائل بند کردی۔کپتان نے ٹیم میٹنگز میں فواد عالم کو ٹیم میں شامل کرنے پر زور دیا تھا لیکن مکی آرتھر اور چاروں سلیکٹرز پہلے امام الحق کو شامل کرنے کے حق میں تھے۔

پھر سعد علی کو شامل کر کے فواد عالم کی ٹیم میں شمولیت کا راستہ بند کردیا۔ انضمام الحق نے فواد عالم کیس میں ہونے والی تنقید پر اپنے دفاع میں کہا کہ فواد عالم ایک بہترین کرکٹر ہیں لیکن گزشتہ 3 سال کے دوران دیگر کھلاڑی فہرست میں ان سے آگے رہے۔ ہم نے انہیں نیٹ میں طلب کیا تھا لیکن سعد علی کو ان سے بہتر پایا، کپتان اور کوچنگ اسٹاف سے مشاورت کے بعد سعد علی کو متفقہ طور پر منتخب کیا گیا۔

چیف سلیکٹر نے کہا کہ ہم فواد کی بیٹنگ اوسط کو نظر انداز نہیں کر سکتے لیکن گزشتہ 3 سال کے دوران دیگر کھلاڑیوں نے ان سے زیادہ رنز اسکور کیے، فواد عالم کو منتخب نہ کرنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ انہیں اب منتخب نہیں کیا جائے گا۔انضمام الحق کے مطابق محض اعداد و شمار اور اسکور کارڈ دیکھ کر کھلاڑیوں کو منتخب کرنا آسان ہے لیکن دیگر اہم چیزوں کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا پڑتا ہے۔

مجھے نہیں پتہ کہ فواد کو ماضی میں کیوں منتخب نہیں کیا گیا لیکن اگر آپ چیف سلیکٹر کی حیثیت سے میرے دور کی بات کریں تو میں نے ان سے بہتر کھلاڑی دیکھے ہیں۔حیران کن طور پر امام الحق کو ون ڈے کرکٹ میں اچھی کارکردگی پر ٹیسٹ ٹیم میں جگہ مل گئی، امام الحق نے اپنے اولین ون ڈے انٹرنیشنل میں سنچری بنا کر اپنے روشن مستقبل کی نوید سنائی تھی اور 2016 کی قائد اعظم ٹرافی میں ان کے 848 رنز شامل تھے۔

لیکن اس سال قائداعظم ٹرافی کے پانچ میچوں کی آٹھ اننگز میں وہ صرف 222 رنز اسکور کرسکے تھے۔ کیا اس کارکردگی پر وہ ٹیسٹ ٹیم میں شامل ہوسکتے تھے؟ لیکن حیران کن طور پر تین اوپنرز کی موجودگی میں چوتھے اوپنر کو شامل کیا گیا پھر دس ہزار فرسٹ کلاس رنز بنانے والے فواد عالم کو نظر انداز کر کے سلیکٹرز کئی سوالات کا جواب تسلی بخش طریقے سے نہ دے سکے۔

فواد عالم کے بعد فاسٹ بولر وہاب ریاض کو بھی ٹیم میں شامل نہ کر کے کئی ماہرین کو انگلیاں اٹھانے پر مجبور کیا گیا۔ یہ حقیقت ہے کہ وہاب ریاض پاکستان کے امیر ترین کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔ ان کا رویہ مکی آرتھر کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔ مکی آرتھر کا یہ کہنا عجیب سا معلوم ہوتا ہے کہ فاسٹ بولر وہاب ریاض نے پچھلے دو سال سے پاکستان کو کوئی میچ نہیں جتوایا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 2014 سے اب تک وہ پاکستان کے سب سے کامیاب فاسٹ بولر ثابت ہوئے ہیں۔

اور وہ اس عرصے میں 19 ٹیسٹ میچوں میں 66 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔اگر یہ کہنا کہ انھوں نے کوئی میچ نہیں جتوایا تو مکی آرتھر یہ بتائیں گے کہ اس عرصے میں کس دوسرے فاسٹ بولر نے ٹیسٹ میچ جتوایا ہے؟ مکی آرتھر کو شکایت ہے کہ وہاب ریاض جم میں ٹریننگ کرتے وقت با قاعدگی سے موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں، کئی جگہوں پر وہ ساتھی کرکٹرز سے الگ تھلگ رہتے ہیں۔ وہاب ریاض کو اپنی کارکردگی کے ساتھ رویے میں بھی بہتری لانے کا اشارہ دے دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…