شارجہ(آن لائن ) بھارت نے شارجہ میں بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے سے ایک بار پھر انکار کردیا ،تین دن قبل ملائشیا کے شہر کوالالمپور میں جب ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں متحدہ عرب امارات کو ایشیا کپ کی میزبانی دینے کا فیصلہ کیا گیا تو امارات بورڈ نے پیشکش کی کہ ان کے 3 گراونڈز شارجہ،ابوظہبی اور دبئی ایشیا کپ کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت نے شارجہ میں ایک بار پھر کھیلنے سے انکار کردیا۔دوسری جانب پاکستان
ایمرجنگ ایشیا کپ میں اپنے تمام میچز پاکستان میں کھیلے گا اور اس ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان آئندہ ماہ کیا جائے گا۔20 سال بعد بھی شارجہ اسٹیڈیم کے حوالے سے بھارتی کرکٹ بورڈ کے خدشات ختم نہیں ہوسکے ہیں۔اجلاس میں موجود بھارتی بورڈ کے حکام نے واضح کیا کہ وہ ابوظہبی اور دبئی میں کھیلنے کو تیار ہیں لیکن شارجہ میں نہیں کھیلیں گے۔ایشین کرکٹ کونسل نے بھارت کو2016میں ایشیا کپ کی میزبانی دی تھی اس لیے بھارت کی اس شرط کو مان کر شارجہ اسٹیڈیم کو ایشیا کپ کے میچز کی میزبانی نہ مل سکی۔منتظمین کا کہنا ہے کہ 18ستمبر سے شروع ہونے والے ایشیا کپ میں گروپ اے میں شامل پاکستان اور بھارت کا میچ 21 ستمبر کو ہوگا۔پاکستان کا ایونٹ میں پہلا میچ 18 ستمبر کو کوالیفائر ٹیم سے ہوگا، دوسرا معرکہ بھارت کے ساتھ 21 تاریخ کو طے ہے۔ ٹیموں کی پوائنٹس پوزیشن طے ہونے کے بعد سپر 4 راونڈ مرحلہ 28 ستمبر تک جاری رہے گا جبکہ فائنل 30 تاریخ کو ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کے خلاف اپنا نفسیاتی دبا برقرار رکھا، اجلاس کی صدارت ایشین کرکٹ کونسل کے صدر نجم سیٹھی کررہے تھے۔پاکستان نے اجلاس میں مقف اختیار کیا کہ ایشیا کپ اور ایمرجنگ ایشین کپ کے لئے ایک جیسے قواعد رکھے جائیں تاہم
جب بھارت نے شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم کی مخالفت کی تو کسی اور ملک نے اس کی حمایت نہیں کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھارتی بورڈ شارجہ میں ہونے والے میچوں کو میچ فکسنگ سے منسلک کرتا رہا ہے لیکن آج تک وہ شواہد پیش نہیں کر سکا ہے۔متحدہ عرب امارات میں ٹورنامنٹ کرانے سے ایشین کرکٹ کونسل کو پانچ گنا زیادہ آمدنی ہوگی اور اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ چوں کہ دبئی اور ابوظہبی میں تمام ایشین ملکوں کے لوگ رہتے ہیں اس لیے میچز میں ہاؤس فل ہوگا۔