اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ویسٹ انڈیز سے سیریز کے پانچ سالہ منصوبے کے اعلان کے دو ماہ بعد ہی اپنے منصوبے کو خود ہی ختم کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ منصوبہ مالی طور پر سود مند نہیں۔دو ماہ قبل پی سی بی اور ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ (سی ڈبلیو آئی) کے درمیان دوطرفہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پانچ سالہ معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔
جس کے تحت ویسٹ انڈین ٹیم کو تین ٹی20 کھیلنے کیلئے سالانہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا تاہم انہوں نے اصرار کیا کہ ویسٹ انڈیز سے رواں سال ہونے والی سیریز شیڈول کے مطابق ہو گی اور ویسٹ انڈین ٹیم رواں سال مارچ کے آخری ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گی۔ورلڈ الیون کے کامیاب دورہ پاکستان کے بعد یہ سیریز دراصل نومبر میں کھیلی جانی تھی تاہم لاہور سمیت صوبہ پنجاب میں شدید اسموگ کے سبب یہ دورہ ممکن نہیں ہو سکا اور اسے مارچ کیلئے شیڈول کیا گیا تھا۔نجم سیٹھی نے کہا کہ ابتدائی طور پر ہم نے یہ منصوبہ بنایا تھا کہ ویسٹ انڈیز ہر سال پاکستان آئے اور ہم ہر سال امریکا جا کر ایک سہ ملکی سیریز میں حصہ لیں گے لیکن اعدادوشمار کرنے پر پتہ چلا کہ کہ میچز ہمیں بہت نقصان پہنچائیں گے جس کی وجہ پروڈکشن اور کھلاڑیوں پر ہونے والے خرچ کی لاگت ہے۔انہوں نے کہا کہ مکمل دورے کیلئے اسپانسرز لینا آسان ہے لیکن محض تین میچوں کی سیریز کیلئے ایسا کرنا ممکن نہیں لہٰذا اب دونوں بورڈز باہمی رضامندی سے ایک نئی مفاہمتی یادداشت پر رضامندی کے ساتھ دستخط کریں گے۔انہوں نے قومی ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے ٹی20 میں فتح کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کھیل میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے، جب ٹیم آئے گی تو ون ڈے سیریز میں شکست کے بارے میں پوچھیں گے۔انہوںنے کہا کہ زیادہ لیگز کھیلنے کی وجہ سے کھلاڑی فٹنس مسائل سے دوچار ہیں۔
ہیڈ کوچ تمام کھلاڑیوں کا مینجمنٹ پلان بنا کر دیں گے اور مینجمنٹ پالیسی ایک دو روز میں جاری کر دی جائے گی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے ہوتے ہوئے پی ایس ایل کو کوئی خطرہ نہیں اور ایک آدھ فرنچائز کا مسئلہ تھا جن کی جانب سے ادائیگی نہیں ہوئی تھی۔