لاہور(آئی این پی) آئی سی سی کے سابق چیف احسان مانی نے نجی لیگز کو عالمی کرکٹ کی کمزور کڑی قرار دے دیا۔احسان مانی نے ایک انٹرویو میں کہاکہ میں نے آج تک کوئی ٹی ٹوئنٹی میچ پورا نہیں دیکھا، میرے دور میں 5سالہ پلاننگ کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ کو ترجیح دی جاتی،
اب پیسے کی دوڑ چل پڑی ہے، پیسہ کمانے کے لالچ میں کئی کرکٹرز قومی ٹیموں کی نمائندگی چھوڑ گئے،میری تجویز تھی کہ آئی پی ایل کرانا ہے تو ایک فنڈ ان کرکٹرز کیلئے مختص کردیا جائے جو ملکی نمائندگی کی وجہ سے نقصان اٹھائیں لیکن یہ معاملہ سرد خانے میں ڈال دیا گیا۔ آئی سی سی کے سابق چیف نے بتایا کہ کرکٹ میں پیسہ آنے کے ساتھ کرپشن میں بھی اضافہ ہوا
جب کہ فکسنگ کے رجحان کوختم کرنا صرف آئی سی سی کا کام نہیں یہ کرکٹ بورڈز کی ذمہ داریوں میں بھی شامل ہے، کرکٹرز کے مستقبل کو بہتر بنانے میں بورڈز ہی موثر اور فعال کردار ادا کر سکتے ہیں، پی سی بی ہو یا بی سی سی آئی سب کیلئے یہ چیلنج ہے کہ وہ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ایک سوال پر احسان مانی نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ میں پکڑے گئے کرکٹرز کے پیچھے بکیز کو بھی بے نقاب ہونا
چاہیے،کرکٹرز کے مستقبل کو تاریک کرنے والوں کی بھی بیخ کنی کی جائے، حیرت کی بات ہے کہ مختلف لیگز میں کرکٹرز کو خراب یا بدنام کرنے والے بکیز کے خلاف اب تک کوئی کریک ڈاؤن نہیں کیا گیا جو بورڈز کی مجرمانہ غفلت کہی جائے گی، اسپاٹ فکسنگ کے کتنے کیس پکڑے جا چکے ہیں لیکن اب تک صرف ایک مڈل مین مظہر مجید انگلینڈ میں پکڑا گیا۔