لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سری لنکن ٹیم پاکستان کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل سیریز کے تیسرے اور آخری میچ کے لیے لاہور پہنچ گئی۔خیال رہے کہ 3 مارچ 2009 کو سری لنکن ٹیم پر لاہور کے لیبرٹی چوک پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا تھا، جس کے بعد سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے تھے۔قبل ازیں زمبابوے کرکٹ ٹیم نے 2 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ایک روزہ میچوں کے لیے لاہور کا رخ کیا تھا تاہم
دہشت گرد حملے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب صفِ اول کی بین الاقوامی کرکٹ ٹیم پاکستان آئی ہے۔سری لنکن اور پاکستانی کرکٹ ٹیمیں متحدہ عرب امارات سے رات گئے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں جہاں پر پنجاب حکومت کے اعلیٰ سرکاری حکام اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام نے سری لنکن ٹیم کا پر تپاک استقبال کیا۔دونوں ٹیموں کو بلٹ پروف گاڑیوں میں بٹھا کر سخت سیکیورٹی کے حصار میں ایک مقامی ہوٹل پہنچایا گیا جہاں پہنچنے پر شائقینِ کرکٹ نے تالیاں بجا کر مہمان ٹیم کا والہانہ استقبال کیا۔شائقین کرکٹ اپنے گراونڈ میں اسٹار کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھنے کےلئے بے تاب ہیں جبکہ خیال کیا جارہا ہے کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کا سلسلہ جہاں سے ٹوٹا تھا وہیں سے دوبارہ شروع ہورہا ہے۔سیریز کے تیسرے میچ کے لیے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم کو دلہن کی طرح سجادیا گیا ہے جبکہ سری لنکا کی مقامی زبان سنہالا میں بینرز لگائے گئے ہیں جن پر مہمان ٹیم کے لیے خصوصی پیغامات درج کیے گئے ہیں۔پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے شائقینِ کرکٹ سے پاکستان کے ساتھ ساتھ سری لنکن ٹیم کو بھی بھرپور سپورٹ کرنے کی درخواست کی جبکہ اس موقع پر سری لنکن کپتان تھیسارا پریرا بھی بے حد خوش دکھائی دیئے۔مایہ ناز آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بھی سری لنکن ٹیم بہترین دوست اور اعلیٰ انسان قرار دیا اور پاکستان آنے پر خوش آمدید
بھی کہا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایک مرتبہ پھر سری لنکن ٹیم کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہیں۔پاکستان اور سری لنکا کے درمیان جاری تین میچوں پر مشتمل سیریز کے ابتدائی دو میچوں میں پاکستان نے فتح حاصل کی تھی تاہم پاکستان کے پاس تیسرا میچ جیت کر سیریز میں کلین سوئپ کرنے کا نادر موقع ہے۔