لاہور(آئی این پی) چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے سی لنکا کے دورہ پاکستان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سری لنکن ٹیم شیڈول کے مطابق تیسرا ٹی ٹوئنٹی لاہور میں ہی کھیلے گی،ویسٹ انڈیز کی ٹیم نومبر میں پاکستان آئے گی۔ پاکستان سے باہمی سیریز نہ کھیلنے پر بھارت کیخلاف مقدمے پر کام جاری ہے۔پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں ہونیوالے آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کے بعد
غیرملکی پرواز ای کے چھ دو دو سے براستہ دبئی لاہور پہنچے ہیں۔ نیوزی لینڈ میں نجم سیٹھی کی سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے اعلی حکام سے بھی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ٹیموں کو پاکستان بھجوانے کے لئے بات ہوئی جس پر دونوں بورڈز نے آمادگی کا اظہار کیا ہے۔وطن واپسی پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ سری لنکن ٹیم تین میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آخری میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گی جبکہ اگلے ماہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے گی۔دوسری جانب سری لنکن کرکٹ بورڈ کے چیف تھالنگا سماتھی پالا نے کہا ہے کہ اپنی بہترین ٹیم کوپاکستان میں میچ کھیلنے کیلئے بھیجیں گئے۔پلیئرز نے وینیو تبدیل کرنے کی اپیل ضرور کی ہے، ہم ان کے تحفظات کو بھی سمجھتے ہیں لیکن یہ ہماری ذمے داری ہے کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ کریں،پی سی بی نے سربراہان مملکت جیسی سیکیورٹی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، ہم سیکیورٹی کا جائزہ لینے کیلیے اپنے اسپیشلسٹ کو بھی وہاں بھیج رہے ہیں،پاکستان کیخلاف تین ٹی ٹوئنٹی میچز کیلئے ٹیم کا انتخاب کریں گئے،یہ نہیں ہوسکتا کہ یواے ای میں کوئی اور ٹیم کھیلے اور لاہور میں کوئی اور۔اپنے ایک انٹرویو سری لنکن کرکٹ چیف نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنی بہترین ٹیم کوپاکستان میں میچ کھیلنے کیلئے بھیج پائیں گے۔ آئی لینڈرز کے کرکٹ چیف تھالنگا
سماتھی پالا نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ ہم اپنی بہترین ٹیم کو پاکستان بھیجیں گے، پلیئرز نے سری لنکا کرکٹ سے وینیو تبدیل کرنے کی اپیل ضرور کی ہے، ہم اس معاملے میں پیرکواپنی ایگزیکٹیو کمیٹی میں غور کریں گے ، ہم ان کے تحفظات کو بھی سمجھتے ہیں لیکن یہ ہماری ذمے داری ہے کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ کریں۔سری لنکا کرکٹ چیف آئی سی سی بھی اس مقابلے کیلیے اپنے آفیشلز پاکستان بھیج
رہا ہے اور یہ اس بات کا عندیہ ہے کہ وہاں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، اس کے علاوہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ریاست کے سربراہان جیسی سیکیورٹی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، اس کے علاوہ ہم سیکیورٹی کا جائزہ لینے کیلیے اپنے اسپیشلسٹ کو بھی وہاں بھیج رہے ہیں، یہ تمام کام کرنے کے بعد ہم سیکیورٹی صورتحال پر اپنی حکومت کی ہدایت پر عمل کریں گے، اگر سب کچھ کلیئر رہتا ہے تو مجھے پورا یقین ہے کہ ہم اپنی
بہترین ٹیم پاکستان بھیجیں گے۔تھالنگا نے مزید کہا کہ ہم اسکواڈ کو تینوں ٹی 20 میچز کیلیے منتخب کریں گے،یہ نہیں ہوسکتا کہ یواے ای میں کوئی اور ٹیم کھیلے جبکہ لاہور میں دوسری ٹیم ایکشن میں دکھائی دے، پلیئرز کو وینیو منتخب نہیں کرنا ہے، میں پارلیمنٹیرین ہوں، ہمارا شیڈول بھی مصروف ہے لیکن اس کے باوجود میں بھی دبئی جانے کا پروگرام بنارہا ہوں جہاں سے میں ٹیم کے ہمراہ لاہور جاں گا اور میچ کے اختتام پر ٹیم کے ساتھ ہی کولمبو واپس آں گا۔