ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

وزیراعظم کی جانب قومی کرکٹ ٹیم کیلئے انعامی رقم کا اعلان ہائی کورٹ میں چیلنج

datetime 3  جولائی  2017 |

 اسلام آباد(آئی این پی )   وزیراعظم کی جانب  قومی کرکٹ ٹیم کیلئے  انعامی رقم دینے کا اعلان ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا،22 کروڑ کی خطیر رقم ٹیکس کے پیسے سے کیوں بانٹی جارہی ہے، کھلاڑی تنخواہ اور دیگر میچ فیس بھی لیتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے چیمپئینز ٹرافی جیتنے والی قومی کرکٹ ٹیم کو انعامی رقم دینے کا اعلان اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ درخواست

گزار کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 22 کروڑ کی خطیر رقم ٹیکس کے پیسے سے کیوں بانٹی جارہی ہے، کھلاڑی تنخواہ اور دیگر میچ فیس بھی لیتے ہیں لہذا عدالت معاملے پر حکم امتناع جاری کرے اور وزیراعظم کو ٹیکس کا پیسہ بانٹنے سے روکے۔ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست کی سماعت کے موقع پر استفسار کیا کہ بتایا جائے وزیراعظم کس قانون کے تحت کتنی رقم کھلاڑیوں کو دے سکتے ہیں، عدالت نے رقم دینے سے متعلق ڈپٹی اٹارنی جنرل سے قانونی معاونت طلب کرلی اور متعلقہ قوانین پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کی سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔

پاکستان بھر سے مزید خبریں پڑھیں

 پاکستانی  افواج  کسی بھی خطرے کا  منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے،وزیراعظم

اسلام آباد(آئی این پی) وزیراعظم محمد  نواز شریف نے پاک فضائیہ  کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں  کی تعریف  کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی  افواج  کسی بھی خطرے کا  منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔پیر کو وزیراعظم نواز شریف سے پاک فضائیہ کے سربراہ  ائیر چیف مارشل سہیل امان نے ملاقات کیجس میں پاک فضائیہ کی ترقیاتی حکمت عملی سے متعلق  امور پر اور پاک فضائیہ  کے اہداف  پر تبادلہ خیال کیا گیا  اور  پاک فضائیہ کی ترقیاتی حکمت عملی  سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔ ائیر چیف نے پاک فضائیہ کی پیش وارانہ صلاحیتوں اور تربیتی امور سے متعلق بریفنگ دی۔وزیراعظم نے  پاک فضائیہ کی پیش ورانہ صلاحتیوں کی تعریف کی۔ اور کہا کہ پاک پاکستانی افواج  کسی بھی خطرے کا منہ توڑ جواب دینے  کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔ ملاقات میں  وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور مشیر خارجہ  سرتاج عزیز بھی موجود تھے۔

ہماری جے آئی ٹی جیل میں اور حکمرانوں   کی محلوں میں ہورہی ہے،ڈاکٹر عاصم حسین 

کراچی(آئی این پی) پیپلزپارٹی  کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ ہماری  جے آئی ٹی جیل میں اور حکمرانوں   کی محلوں میں ہورہی ہے،سندھ میں نیب کا قانون  میرے لیے ختم  نہیں  کیا جارہا، وزیراعلیٰ  پنجاب یا ان کے خاندان  کو جے آئی ٹی  بلا  ئے تو ان کو تکلیف  ہوتی ہے۔تفصیلات کے مطابق پیر کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  ڈاکٹر عاصم  حسین نے کہاکہ ہماری مائیں بہنیں  بھی عدالتوں  میں پیش ہوتی ہیں۔  وزیراعلیٰ پنجاب   یا کسی بڑے کو بلایا جائے  تو ان تکلیف ہوتی ہے۔ ہم بھی  پیش ہوتے ہیںیہ بھی خاموشی سے مقدمات کا سامنا کریں۔ ہماری  جے آئی ٹی  جیل میں اور ان کے محلوں می ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے  حراست میں لیا گیا۔ انہیں کیوں نہیں لیا گیا۔نیب  کا قانوں میرے لیے  ختم نہیں کیا جارہا۔عابد شیر علی نے مجھ سے گیس کنکشن حاصل کرکے  فائدہ اٹھایا ۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…