لاہور(آئی این پی)پاکستان کر کٹ بورڈ( پی سی بی) نے پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی تحقیقات کے دائرہ کار کو لندن تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے،پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے انگلینڈ میں موجود کر کٹر ناصر جمشید کو بھی تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا مگر ناصر جمشید نے اپنیسفری دستاویزات پولیس کے پاس ضبط ہونے کی وجہ سے پاکستان آنے سے معذرت کر لی، پی سی بی کے جی ایم لیگل سلمان نصیر
انگلینڈ جاکر ٹیسٹ کرکٹر ناصر جمشید سے ملاقات کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل میں میچ فکسنگ کیس سامنے آنے کے بعد کرکٹ کرپشن کی تحقیقات کے دائرہ کار کو لندن تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ناصر جمشید کو پی ایس ایل فکسنگ کیس میں تحقیقات کے لئے طلب کیا تھا تاہم ناصر جمشید نے پی سی بی سے رابطہ کر کے پاکستان آنے سے معذرت کر لی ہے۔ ناصر جمشید نے بورڈ حکام کو آگاہ کیا ہے کہ سفری دستاویزات اور دیگر کاغذات ضبط ہونے کی وجہ سے وہ پاکستان نہیں آ سکتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید کے فوری پاکستان آنے سے انکار کے بعد پی سی بی کے جی ایم لیگل سلمان نصیر نے انگلینڈ کے ویزے کی درخواست دے دی ہے، سلمان نصیر انگلینڈ پہنچنے پر وہاں موجود سابقٹیسٹ کرکٹر ناصر جمشید سے ملاقات کریں گے۔ ناصر جمشید کے فوری پاکستان آنے سے انکار کے بعد پی سی بی کے جی ایم لیگل سلمان نصیر نے انگلینڈ کے ویزے کی درخواست دے دی ہے، سلمان نصیر انگلینڈ پہنچنے پر وہاں موجود سابق ٹیسٹ کرکٹر ناصر جمشید سے ملاقات کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید کا پاسپورٹ لندن پولیس لے چکی ہے اسی لیے وہ پاکستان واپس نہیں آسکتے۔ واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرکٹر شرجیل خان، خالد لطیف اور محمد عرفان کو پی سی بی چارج شیٹ جاری کرچکا ہے جب کہ شاہ زیب حسن نے بھی بکی سے رابطوں کا انکشاف کیا ہے۔