اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)شارجہ کرکٹ سٹیڈیم ہمیشہ سے شائقین کی توجہ کا مرکز بنا رہا ہے، یہ سٹیڈیم دنیا کے ان تاریخی سٹیڈیمز میں شمار کیا جاتا ہے جہاں پر دنیا بھر کی ٹیمیں کھیلنے کیلئے آتی ہیں ۔ شارجہ کرکٹ سٹیڈیم کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو یہ واحد ایسا کرکٹ سٹیڈیم ہے جب اس کی تعمیر ہوئی تو
اس ملک کی اپنی کو ئی کرکٹ ٹیم ہی نہیں تھی جو ممالک یہاں کھیلنے آتے تھے ان میں ایشیاء ممالک خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔شارجہ سٹیڈیم کی دنیا میں خاص اہمیت پاکستان کے مایہ ناز بیٹسمین اور سابق کپتان جاوید میانداد کیبھارت کے خلاف آخری گیند پر چھکا لگاکر اپنی ٹیم کو جیت سے ہمکنارکرنے کی یاد گار فتح کی وجہ سے ہے اور آج تک اس چھکے کی دھوم اس سٹیڈیم میں گونج رہی ہے جسے شائقین کرکٹ آج تک یاد کرتے ہیں۔ شارجہ کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر1982 ء میں عمل میں لائی گئی یہاں پرشائقین کے بیٹھنے کی تعداد 16000 سے زائدجبکہ یہا ں پر وقت کیساتھ بیٹھنے کی گنجائش اور تزئین و آرائش کروائی جاتی رہی یہاں پر سب سے پہلا ٹیسٹ میچ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں میں31 جنوری سے 4 فروری 2002ء میں کھیلا گیا جبکہ یہاں پر کھیلا گیا آخری ٹیسٹ میچ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان ہی 30 اکتوبر سے 3 نومبر 2016 کوکھیلا گیا۔پاکستان کے
لئے یہ سٹیڈیم ہمیشہ سے ہی خوش قسمتی کا باعث رہا ہے اور بیرون ملک اگر فتوحات کی بات کی جائے تو پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے یہاں پر سب سے زیادہ کامیابیاں اپنے نا م کی۔