لاہور (آئی این پی) سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے محمد عرفان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ محمد عرفان نے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاسٹ باؤلر نے بکی سے رابطے کا اعتراف کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ والدین کے انتقال کے باعث وہ پریشانی کا شکار تھے، اس لیے ٹیم منیجمنٹ اور اینٹی کرپشن حکام کو آفر سے آگاہ نہ کر سکے۔ بکی کو دو
تین مرتبہ رابطہ کرنے پر جھاڑ بھی پلائی۔ کوئی ایسا کام نہیں کیا جس پر شرمندگی ہو۔ دوسری جانب فکسنگ سکینڈل کے ایک اور کردار شاہ زیب حسن منگل کو اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونگے جبکہ پی سی بی کا تین رکنی ٹریبونل معطل کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کے خلاف کیس کی سماعت اگلے ہفتے کرے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین شہریار خان کا کہنا تھا کہ محمد عرفان اور شاہ زیب حسن کے خلاف سپاٹ فکسنگ کے شواہد نہیں ملے، چارج شیٹ جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ تحقیقات کے بعد ہوگا۔ واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرکٹر شرجیل خان اور خالد لطیف کو پی سی بی چارج شیٹ جاری کرچکا ہے تاہم دونوں کرکٹرز نے الزامات تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے چارج شیٹ جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ تحقیقات کے بعد ہوگا۔ واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرکٹر شرجیل خان اور خالد لطیف کو پی سی بی چارج شیٹ جاری کرچکا ہے تاہم دونوں کرکٹرز نے الزامات تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہےجب کہ پی ایس ایل کے دوران محمد عرفان، شاہ زیب اور ذوالفقار بابر سے بھی تفتیش کی گئی تھی اور ان کے موبائل فون ضبط کر لیے گئے تھے۔کہ کھلاڑیوں نے مبینہ طورپررابطے کےلئے استمعال کئے ہیں ۔اوراس موبائل ڈیٹاکوبھی تحقیقات کےلئے استمعال کیاجارہاہے ۔