لندن (آئی این پی) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فاتح ٹیم پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے انگلش کرکٹر ڈیوڈ ملان نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں کھیلنے سے متعلق ان کے ذہن میں خدشات تھے اور ان کی والدہ بھی اس کی مخالف تھیں، تاہم سابق سری لنکن کھلاڑیوں مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا نے انھیں پی ایس ایل فائنل کیلئے راضی کیا۔ ایک انٹرویو کے دوران ڈیوڈ ملان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کھیلنے والے
زیادہ تر غیر ملکی کھلاڑی پاکستان میں فائنل کھیلنے کیلئے بالکل تیار نہیں تھے۔ انہوں نے مجھے بھی سمجھایا کہ پاکستان جانا ایک احمقانہ فیصلہ ہوگا۔ جبکہ میری والدہ بھی اس فیصلے سے خوفزدہ اور شدید کیخلاف تھیں، تاہم اس موقع پر انہوں نے سری لنکا کے سابق کھلاڑیوں مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا نے مشورہ لیا تو انہوں نے مجھے قائل کیا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی ایشو نہیں، وہاں کھلاڑیوں کی حفاظت کیلئے بہترین انتظامات ہونگے، مجھے پاکستان جانے کے فیصلے سے گھبرانا نہیں چاہیے۔انٹرویو کے دوران ڈیوڈ ملان نے بتایا کہ جب مجھے پاکستان میں پی ایس ایل فائنل کیلئے کیے گئے سیکیورٹی انتظامات سے تسلی ہو گئی تو میں نے اپنے فیصلے سے اپنی والدہ کو آگاہ کیا تو وہ بالکل خوش نہیں تھیں۔ ڈیوڈ ملان کا کہنا تھا کہ انھیں خوشی ہے کہ وہ پی ایس ایل فائنل کھیلنے کیلئے پاکستان گئے اور وہاں انٹرنیشنل کرکٹ کی راہ ہموار کرنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں میں شامل ہوئے۔ انگلش کرکٹر نے بتایا کہ پاکستان سفر کرنے سے قبل بھی ان کے ذہن میں کئی سوالات اٹھے تھے، انہیں یقین تھا کہ کھلاڑی محفوظ رہیں گے لیکن یہ اندیشہ بھی تھا کہ کہیں شائقین کو نشانہ نہ بنا لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور زلمی میں سب سے پہلے ڈیرن سیمی نے کہا تھا کہ وہ پاکستان جائیں گے، ان کے بعد باقی کھلاڑی بھی راضی ہو گئے۔