منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’ پی ایس ایل فائنل کا کامیابی سے انعقاد‘‘ اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ضرور بحال ہوگی!

datetime 8  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی)پاکستان کر کٹ بورڈ(پی سی بی )کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ پی ایس ایل فائنل کے بعد ملک میں کرکٹ کے بند دروازے کھل جانے کا تاثر درست نہیں ہے، بنگلا دیش اور سری لنکن ٹیموں کا رواں برس پاکستان آنے کا کوئی امکان نہیں،ورلڈ الیون کا بھی دورہ پاکستان یقینی نہیں، نیپال، یو اے ای اور اومان سمیت ایشیائی ٹیموں کو پاکستان میں اے ٹیم سے میچز کھیلنے کیلئے مدعوکیا ہے،دورہ ویسٹ انڈیز

مصباح الحق کا آخری دورہ ہو سکتا ہے۔اپنے ایک انٹر ویو میں پی سی بی چیئر مین شہریارخان نے کہا کہ پی ایس ایل فائنل کے بعد ملک میں کرکٹ کے بند دروازے کھل جانے کا تاثر درست نہیں ہے، آسٹریلیا اور انگلینڈ تو دور کی بات بنگلا دیش اور سری لنکن ٹیموں کے بھی مستقبل قریب میں پاکستان آنے کا کوئی امکان نہیں لگتا،البتہ ہم نے انھیں دعوت ضرور دی ہے۔ چیرمین پی سی بی نے کہا کہ لاہور میں منعقدہ میچ اچھا رہا، ہمیں اپنے سیکیورٹی انتظامات دنیا کو دکھانے کا موقع ملا، جو غیرملکی لاہور آئے وہ اپنے اپنے ملک جا کر رپورٹ دیں گے، طویل سفر میں ابھی پہلا قدم ہی اٹھایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ رواں برس کوئی بھی غیرملکی ٹیم پاکستان نہیں آ رہی، ورلڈ الیون کے دورے کا بھی صرف امکان ہے ابھی وہ یقینی نہیں ہوا، اگر معاملات طے پا گئے تو ایک ہفتے کے ٹور میں 3،4 ٹوئنٹی 20میچز کھیلے جائینگے۔ ہم نے نیپال، یو اے ای اور اومان سمیت ایشیائی ٹیموں کو پاکستان میں اے ٹیم سے میچز کھیلنے کیلئیمدعو کرلیا، ان سے کہا گیا ہے کہ فور اسٹار ہوٹلز جیسی رہائشی سہولتوں کی حامل ہماری اکیڈمیز میں آ کر قیام کریں، انہیں بھرپور سیکیورٹی فراہم کریں گے۔ اسی طرح بنگلا دیشی ویمنز ٹیم دورہ کر چکی دیگر کو بھی بلائیں گے۔ شہریارخان نے کہا کہ مصباح الحق کی زیرقیادت دورئہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں ٹیم ناکام رہی ، واپسی پر میں نے کپتان کو وقت دیا کہ وہ اہل خانہ و

دوستوں وغیرہ سے مشاورت کے بعد مستقبل کا فیصلہ کریں، ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ایس ایل میں اپنی فارم اور فٹنس دیکھ کر ہی کوئی جواب دیںگے، اب ٹی ٹوئنٹی ایونٹ کیلیے ہانگ کانگ روانگی سے قبل مصباح نے مجھ سے ملاقات میں دورئہ ویسٹ انڈیزپر جانے کی خواہش ظاہر کر دی، کپتان کا فیصلہ میری صوابدید پر ہوتا ہے اور میں نے انھیں برقرار رکھا، یہ درست ہے کہ اب ان کی پرفارمنس زیادہ اچھی نہیں اور ٹور تک وہ 43

برس کے ہو چکے ہوںگے مگر ہمیں ملک کیلیے مصباح کی خدمات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، انھوں نے ٹیم کو ٹیسٹ میں نمبر ون بھی بنایا، بدقسمتی سے چند میچز میں کامیاب نہ ہو سکے۔ وہ اب کامیابی کے ساتھ کیریئر کا اختتام چاہتے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ ویسٹ انڈیز سے ٹیسٹ سیریز کے بعدمصباح ملک کیلیے مزید کھیلیں گے۔ چیئرمین بورڈ نے کہا کہ کوچ مکی آرتھر نئے ٹیلنٹ کو دیکھنا چاہتے ہیں اسی لیے بدھ سے لاہور

میں کیمپ لگ رہا ہے، اس دوران اسپن و پیس بولنگ کے ساتھ بیٹنگ میں بھی نئے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو جانچا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…