اتوار‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’ پی ایس ایل فائنل کا کامیابی سے انعقاد‘‘ اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ضرور بحال ہوگی!

datetime 8  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی)پاکستان کر کٹ بورڈ(پی سی بی )کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ پی ایس ایل فائنل کے بعد ملک میں کرکٹ کے بند دروازے کھل جانے کا تاثر درست نہیں ہے، بنگلا دیش اور سری لنکن ٹیموں کا رواں برس پاکستان آنے کا کوئی امکان نہیں،ورلڈ الیون کا بھی دورہ پاکستان یقینی نہیں، نیپال، یو اے ای اور اومان سمیت ایشیائی ٹیموں کو پاکستان میں اے ٹیم سے میچز کھیلنے کیلئے مدعوکیا ہے،دورہ ویسٹ انڈیز

مصباح الحق کا آخری دورہ ہو سکتا ہے۔اپنے ایک انٹر ویو میں پی سی بی چیئر مین شہریارخان نے کہا کہ پی ایس ایل فائنل کے بعد ملک میں کرکٹ کے بند دروازے کھل جانے کا تاثر درست نہیں ہے، آسٹریلیا اور انگلینڈ تو دور کی بات بنگلا دیش اور سری لنکن ٹیموں کے بھی مستقبل قریب میں پاکستان آنے کا کوئی امکان نہیں لگتا،البتہ ہم نے انھیں دعوت ضرور دی ہے۔ چیرمین پی سی بی نے کہا کہ لاہور میں منعقدہ میچ اچھا رہا، ہمیں اپنے سیکیورٹی انتظامات دنیا کو دکھانے کا موقع ملا، جو غیرملکی لاہور آئے وہ اپنے اپنے ملک جا کر رپورٹ دیں گے، طویل سفر میں ابھی پہلا قدم ہی اٹھایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ رواں برس کوئی بھی غیرملکی ٹیم پاکستان نہیں آ رہی، ورلڈ الیون کے دورے کا بھی صرف امکان ہے ابھی وہ یقینی نہیں ہوا، اگر معاملات طے پا گئے تو ایک ہفتے کے ٹور میں 3،4 ٹوئنٹی 20میچز کھیلے جائینگے۔ ہم نے نیپال، یو اے ای اور اومان سمیت ایشیائی ٹیموں کو پاکستان میں اے ٹیم سے میچز کھیلنے کیلئیمدعو کرلیا، ان سے کہا گیا ہے کہ فور اسٹار ہوٹلز جیسی رہائشی سہولتوں کی حامل ہماری اکیڈمیز میں آ کر قیام کریں، انہیں بھرپور سیکیورٹی فراہم کریں گے۔ اسی طرح بنگلا دیشی ویمنز ٹیم دورہ کر چکی دیگر کو بھی بلائیں گے۔ شہریارخان نے کہا کہ مصباح الحق کی زیرقیادت دورئہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں ٹیم ناکام رہی ، واپسی پر میں نے کپتان کو وقت دیا کہ وہ اہل خانہ و

دوستوں وغیرہ سے مشاورت کے بعد مستقبل کا فیصلہ کریں، ان کا کہنا تھا کہ وہ پی ایس ایل میں اپنی فارم اور فٹنس دیکھ کر ہی کوئی جواب دیںگے، اب ٹی ٹوئنٹی ایونٹ کیلیے ہانگ کانگ روانگی سے قبل مصباح نے مجھ سے ملاقات میں دورئہ ویسٹ انڈیزپر جانے کی خواہش ظاہر کر دی، کپتان کا فیصلہ میری صوابدید پر ہوتا ہے اور میں نے انھیں برقرار رکھا، یہ درست ہے کہ اب ان کی پرفارمنس زیادہ اچھی نہیں اور ٹور تک وہ 43

برس کے ہو چکے ہوںگے مگر ہمیں ملک کیلیے مصباح کی خدمات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، انھوں نے ٹیم کو ٹیسٹ میں نمبر ون بھی بنایا، بدقسمتی سے چند میچز میں کامیاب نہ ہو سکے۔ وہ اب کامیابی کے ساتھ کیریئر کا اختتام چاہتے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ ویسٹ انڈیز سے ٹیسٹ سیریز کے بعدمصباح ملک کیلیے مزید کھیلیں گے۔ چیئرمین بورڈ نے کہا کہ کوچ مکی آرتھر نئے ٹیلنٹ کو دیکھنا چاہتے ہیں اسی لیے بدھ سے لاہور

میں کیمپ لگ رہا ہے، اس دوران اسپن و پیس بولنگ کے ساتھ بیٹنگ میں بھی نئے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو جانچا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…