دبئی/لاہور( این این آئی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت شرجیل خان اور خالد لطیف کی معطلی کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ٗ اسلام آباد یونائیٹڈ کے بولر محمد عرفان ٗ شاہ زیب حسن اور ذو الفقار بابر سے پوچھ گچھ گئی ٗ موبائل کا ڈیٹابھی حاصل کرلیا جبکہ پی ایس کے چیئر مین نجم سیٹھی نے تصدیق کیا ہے کہ محمد عرفان ٗ شاہ زیب حسن اور ذو الفقار بابر سے پوچھ گئی ہے تاہم تینوں کھلاڑیوں کو معطل نہیں
کیا گیا ٗ پی ایس ایل جاری رکھیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت شرجیل خان اور خالد لطیف کی معطلی کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ٗ اسلام آباد یونائیٹڈ کے بولر محمد عرفان ٗ شاہ زیب حسن اور ذو الفقار بابر سے پوچھ گچھ گئی ٗ موبائل کا ڈیٹابھی حاصل کرلیا ۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی کے ٹوئٹر پیغام کے مطابق پی ایس ایل کے اینٹی کرپشن کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کے حوالے سے دیگر کھلاڑیوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔نجم سیٹھی کے مطابق جن کھلاڑیوں سے تفتیش کی گئی، ان میں محمد عرفان، شاہ زیب حسن اور ذوالفقار بابر شامل ہیں تاہم انھیں معطل نہیں کیا گیا اور وہ پی ایس ایل میں کھیل جاری رکھیں گے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ انکوائری جاری رہے گی اور اینٹی کرپشن یونٹ پی ایس ایل کو کرپشن کی لعنت سے پاک کرنے کرنے کے لیے اپنا کام کرتا رہے گا۔ اس سے پہلے اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہی بلے باز شرجیل خان اور خالد لطیف کو بھی پاکستان سپر لیگ سے باہر کرکے ملک واپس بھیج دیا گیا تھا اور ان کے علاوہ دیگر پانچ کھلاڑیوں کی نگرانی بھی شروع کردی گئی تھی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بتایا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شوکاز نوٹس ملنے کے بعد خالد لطیف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے تیار ہوگئے ہیں۔ خالد لطیف نے ابتدائی بیان میں
بتایا کہ انہیں شرجیل ساتھ لے کر گئے تھے جس کے بعد دونوں کھلاڑیوں سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا گیا ذرائع کے مطابق پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے شرجیل خان ، خالد لطیف اور رعرفان کا موبائل قبضے میں لے لئے ہیں اور ان کے نمبرز پر آنے والی کالز کا ریکارڈ حاصل کیا جاچکا ہے جس سے تحقیقات میں مدد ملنے کا قوی امکان ہیں ۔پی ایس ایل کے افتتاحی میچ میں شرجیل خان ایک رن بنا کر ایل بی ڈبلیو ہو گئے تھے ٗ
محمد عرفان نے بھی چار اوورز میں دو وکٹیں لیں اور ستائیس رنز دیئے جبکہ خالد لطیف کو اسلام آباد یونائیٹڈ کی حتمی الیون میں نمائندگی نہ مل سکی تھی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کے مبینہ طور پر جواریوں سے رابطوں اور تین کھلاڑیوں کو معطل کئے جانے کے بعد پاکستان بھر میں جواریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور مقامی پولیس کو اس سلسلہ میں ریکارڈ مرتب کر کے کارروائیاں کرنے
کی ہدایات دی گئیں۔ بتایا گیا کہ جواریوں نے بھی پولیس کے کسی بھی ایکشن سے بچنے کیلئے خفیہ مقامات پر بیٹھ کر میچوں پرجواء کر ارہے ہیں اور انہیں مبینہ طو رپر کئی پولیس اہلکاروں کی پشت پناہی بھی حاصل ہے ۔ دوسری طرف شائقین کرکٹ نے کھلاڑیوں کے اس اقدام پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جواریوں سے رابطہ کرنے والے کھلاڑی صرف کرکٹ کے کھیل نہیں بلکہ پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے ہیں ایسے کھلاڑیوں کو کسی بھی صورت معاف نہیں کرنا چاہیے ۔