لاہور(این این آئی)سابق کرکٹرز نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف جلد بازی میں لیے جانیوالا ایکشن پاکستان کرکٹ اور پی ایس ایل کی بدنامی کا باعث بنا ، نجم سیٹھی نے ہیرو بننے کے لئے جلد بازی کی ، لیگ کے بعد ایکشن لیا جانا تو بہتر ہوتا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے دوسرے سیزن کے دوران کھلاڑیوں کی بکیوں سے ملاقاتوں اور معطل کیے جانے کے
بعد سابق کرکٹرز بھی میدان میں آگئے اور ہوٹل میں بکیوں کی موجودگی پر سوال اٹھادیئے اورکہاکہ اگرکھلاڑیوں نے ہوٹل میں ملاقات کی تو سوال صرف اتنا ہے کہ وہ ہوٹل پہنچے کیسے۔سابق کپتان محمد یوسف نے کہاکہ کھلاڑیوں کے خلا ف کارروائی اس وقت ہونی چاہیے تھی جب انہوں نے جوا کھیلا ہو، اس طرح تو کوئی بھی کسی سے مل سکتاہے ، ہوٹل میں 1500کمروں کی گنجائش ہے ، کسی کے ماتھے پر بکیہ ہونے کی مہر نہیں لگی ہوتی ، دونوں کھلاڑیوں کے خلاف اتنی تیزی سے ایکشن لینا تعجب کی بات ہے ، سیٹھی جلدی کرگئے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سکندر بخت نے کہاکہ نجم سیٹھی کہہ رہے ہیں کہ ہم نے نظر رکھی ہوئی تھی ، کیا نجم سیٹھی نے بکی کو دعوت دی ہوئی تھی کہ وہ ہوٹل آئیں اور اس طرح لڑکوں کو پکڑلیں، شرجیل اور خالد لطیف کو زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی پابندی اور 10لاکھ تک جرمانہ ہوجائے گا، پی سی بی تو محمدآصف کو بھی واپس لاناچاہتی ہے ، یعنی تمام غلطی پی سی بی کی ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بورڈ نے کھلاڑیوں کو بکیوں کی تصاویر دکھائی تھیں کہ ان سے بچنا لیکن پھر جواریوں کو ہوٹل آتے کیوں نہیں روکا گیا۔ اْنہوں نے کہاکہ معاملے کو دبایا بھی جاسکتا تھا اور پی ایس ایل کے خاتمے کے بعد ایکشن لے لیا جاتالیکن ایسا نہیں کیاگیا۔