دبئی(آئی این پی)بگ تھری کے خاتمے سے پی سی بی کے وارے نیارے ہوگئے کیوں کہ 8 سالہ دورانیہ میں 15 سے 20 ملین ڈالرز اضافی ملیں گے اور پاکستان بورڈ کم سے کم 115 ملین ڈالرز آئی سی سی سے وصول کرے گا۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے حالیہ میٹنگز میں بگ تھری کے خاتمے کا اصولی فیصلہ کرتے ہوئے نئے فنانشل ماڈل کی منظوری دی گئی،
جس کے حق میں 7 ووٹ آئے، دو بورڈز بھارت اور سری لنکا نے مخالفت کی جبکہ زمبابوے نے ووٹ کاسٹ ہی نہیں کیا۔ اب کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کی جانب سے نئے فنانشل ماڈل کی تفصیل ظاہر کی گئی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت بگ تھری ٹوٹنے کا سب سے بڑا مخالف کیوں تھا،2014 میں کی جانے والی متنازع ترمیم کے تحت 2015 سے2023 تک کے دورانیہ میں اگر آئی سی سی کو مختلف رائٹس کی مد میں 2.5 بلین ڈالر کی آمدن ہوتی توبھارت کو 440 سے450 ملین ڈالر کا حصہ دینے پر اتفاق ہوا تھا جوکہ نئے فنانشل ماڈل میں 255 سے 260 ملین ڈالر کردیا گیا ہے، اس طرح بھارتی بورڈ کو 200 ملین ڈالر کا نقصان ہوگا۔اسی طرح بگ تھری میں شامل انگلش بورڈ کو 140 کے بجائے اب 120 سے 125 ملین ڈالر پر گزارا کرنا پڑے گا، آسٹریلیا کا حصہ وہی 110 سے115 ملین ڈالر رہا اتنی ہی رقم اب باقی 6بورڈز پاکستان، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، سری لنکا اور بنگلہ دیش کو بھی ملیں گے، زمبابوے کو 75 سے 80 ملین ڈالرز جبکہ آئرلینڈ اور افغانستان کو 8 برس کے دوران 50 سے55 ملین ڈالر فی کس حاصل ہوں گے۔ پی سی بی کو بگ تھری کی موجودگی میں 95 سے 100 ملین ڈالر حصہ ملنا تھا جس میں اب 15سے 20 ملین ڈالر اضافہ ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سات چھوٹے بورڈز کیلیے مختلف 10 ملین ڈالر کا خصوصی ٹیسٹ ڈیولپمنٹ فنڈ ختم کردیا گیا، یہ رقم اب ٹیسٹ چیمپئن شپ پر خرچ کی جائے گی۔