اسلام آباد (آن لائن) سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے ڈاکٹر، پروفیسر اور جادوگر سے ٹیم کی جان چھڑانے کا مطالبہ کر دیا۔سرفراز نواز کے مطابق آسٹریلیا میں قومی کرکٹ ٹیم کی شرمناک شکستوں کے ذمہ دار مکی آرتھر ہیں، ان کی جگہ کسی سابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر کو ذمہ داری سونپی جائے، وطن واپسی آنے پر پوری ٹیم کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم ہونا چاہیے، چلے ہوئے کارتوسوں کے بجائے
نوجوان کرکٹرز کو سامنے لانا مناسب ہوگا۔صحافیوں سی گفتگو کرتے ہوئے سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ آسٹریلیا میں شکست سے پی سی بی انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھل گیا، سلیکشن کمیٹی کے عہدیدار ڈومیسٹک میچز میں نوجوان کھلاڑیوں کوتلاش کریں، چلے ہوئے کارتوسوں سے جان چھڑائی جائے۔ انہوں نے پلیئرز کی عرفیت کے حوالے سے کہا کہ ٹیم میں ڈاکٹر، پروفیسر اور جادوگر تو موجود ہیں لیکن جیت میں کردار ادا کرنے والا کوئی نہیں ہے، یہ عجیب بات ہے کہ شکست پر کھلاڑی شرمندہ ہوتے نہ ہی اپنا احتساب کرتے ہیں جبکہ ماضی میں ناکامیوں کے بعد کوچز اور سینئر کھلاڑی غلطیوں سے آگاہ کرتے تھے اب ایسا نہیں ہوتا،سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ پی سی بی میں حکومت کے من پسند افراد کا قبضہ ہے جو اپنی مرضی کے فیصلے کرتے ہیں، اسی وجہ سے ملکی کرکٹ تباہ اوربورڈ آفیشلز مالدار ہو رہے ہیں،آسٹریلیا میں عبرتناک شکست پر قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیز کو نوٹس لینا چاہیے۔سرفراز نواز نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں موجود پلیئرز کھیلنے کیلیے سنجیدہ نہیں ہیں، عمر رسیدہ پلیئرز صرف یو اے ای میں رنز بنانے میں ماہر ہیں، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ میں یہ بری طرح ناکام ہو جاتے ہیں، گزشتہ تین برسوں سے پی سی بی انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی فاسٹ بولر تیار نہیں کر سکی، قومی ٹیم بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگکے شعبوں میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔