قاہرہ (آئی این پی)مصر میں حکام کی جانب سے ماضی کے معروف فٹبال کھلاڑی محمد ابو تریکہ کو کالعدم تنظیم اخوان المسلمون کے ساتھ ان کے مبینہ روابط کے الزام میں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔سابق فٹبال سٹار کے وکیل کے مطابق ابوتریکہ پر اخوان المسلمون کو مالی امداد فراہم کرنے کا الزام ہے۔مصر میں اخوان المسلمون کو دہشت گرد جماعت قرار دیا گیا ہے۔مصر کے اس اعلان سے ان کے بعض مداحوں نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔دہشت گردی کی اس فہرست میں جس کا بھی نام ہے اس کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی جاتی ہے، ان کے پاسپورٹ ضبط کرلیے جاتے ہیں اور ان کی املاک منجمد کر دی جاتی ہے۔
محمد ابوتریکہ کے وکیل محمد عثمان نے کہا کہ حکومت کا یہ قدم قانون کے منافی ہے کیونکہ ان کے مؤکل کو نہ تو قصور وار ٹھہرایا گیا اور نہ ہی باضابطہ ان کے خلاف کوئی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ محمد عثمان نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف وہ اپیل کریں گے اور ان کے مؤکل ابوتریکہ ان الزامات کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔مصر کے سابق فٹبالر ال اہلی کلب اور قومی ٹیم کے رکن رہ چکے ہیں۔ انھیں اپنے زمانے میں ’دلوں کا شہزادہ‘، ’جادوگر‘ اور ’درویش‘ جیسے القاب سے نوازا جا چکا ہے۔
لیکن عوامی طور پر مرسی کی حمایت کے ان کے فیصلے پر ان کے متعلق رائے منقسم ہو گئی اور مرسی ایک ہی سال تک اقتدار میں رہے۔سنہ 2015 میں ان کی املاک کو مصری حکام نے ضبط کیا جن میں کئی کمپنیوں میں ان کے حصص بھی شامل تھے۔فوج نے اخوان المسلمون کے اراکین پر کریک ڈاؤن کیا جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں کو قید ہو گئی۔مرسی کو حکومت مخالف مظاہروں کے نتیجے میں حکومت سے سنہ 2013 میں ہٹا دیا گیا۔
بڑے ملک کے معروف مسلمان کھلاڑی کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل
19
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں