اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نظام الدین چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ برس ڈھاکا میں شیڈول انڈر19ورلڈ کپ کے لیے پاکستان اوربھارت نے بنگلہ دیش کی حمایت کی ہے۔بی سی بی آفیشل نے اتوار کو آئی سی سی اجلاس کے موقع پرمختلف ممالک کے کرکٹ بورڈ آفیشلز سے ملاقاتیں بھی کیں، اجلاس میں انڈر 19ورلڈ کپ کیلیے آئی سی سی کی جانب سے متبادل وینیو کا نام بھی تجویز کیے جانے کا امکان ہے، تاہم بنگلہ بورڈ عہدیدار کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہم شیڈول کے مطابق ایونٹ کی میزبانی کرنے جارہے ہیں، تاہم متبادل وینیو کا اعلان بھی ہوسکتا ہے جو کہ عمومی بات ہے، جو اس طرح کے ایونٹ میں پیش بندی کے طور پر کیا جاتا ہے۔
آئی سی سی انڈر19 ورلڈ کپ آئندہ برس 22 جنوری سے 12 فروری تک بنگلہ دیش میں شیڈول ہے، ایونٹ کی جائزہ میٹنگ نومبر میں ہوگی جس کے بعد ہی ضرورت محسوس کیے جانے پر ایونٹ کی منتقلی کا فیصلہ بھی ہوسکتا ہے، تاہم بی سی بی آفیشل نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی پر ہمیں پاکستان اور بھارت کی مکمل تائید حاصل ہے، نظام الدین نے مزید کہا کہ آسٹریلوی ٹیم نے جلد بنگلہ دیش آنے کا وعدہ کیا ہے۔
انھوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ پہلے دستیاب وقت میں بنگلہ دیش کا دورہ کریں گے، ہم اس کے لیے تاریخوں کا تعین کرنے کیلیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں، سردست آئندہ برس اپریل میں جگہ خالی ہے، لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آسٹریلوی ٹیم اس وقت ڈھاکا آنے پر راضی ہوجائے گی۔
دوسری جانب پہلے ایشیا کپ ٹوئنٹی 20 کی بنگلہ دیشی میزبانی کا فیصلہ بھی رواں ماہ کے اواخرمیں ایشین کرکٹ کونسل اجلاس میں متوقع ہے جو سنگاپور میں ہوگا، یہ ایونٹ آئندہ برس مارچ کے اوائل میں متوقع ہے، جس کے فوری بعد بھارت میں آئی سی سی ورلڈ ٹی20 شروع ہوجائیگا، اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیش یکم سے 10 مارچ تک ایشین ایونٹ کی میزبانی کرنے کا خواہاں ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں سیکیورٹی خدشات کے سبب آسٹریلوی ٹیم نے ڈھاکا آنے سے انکارکردیا تھا، جس کے بعد بنگلہ دیش میں دیگر شیڈول بین الاقوامی ایونٹس کے انعقاد پر بھی سوالیہ نشان ثبت ہوگیا تھا، ان کی پریمیئرلیگ کیلیے بھی غیرملکی پلیئرز نے سیکیورٹی معاملات پر اپنے اپنے ملکی بورڈ سے رہنمائی لینے کا اعلان کردیا تھا۔
انڈر19 ورلڈ کپ ؛ پاکستان اور بھارت کی تائید مل گئی، بنگلہ دیشی دعویٰ
13
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں