اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) پاکستان نے لیگ اسپنر یاسر شاہ کی جادوگری سے انگلینڈ ٹیم کوقابو کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا.تفصیلات کے مطابق پاکستان نے2012کی ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ کو یو اے ای میں ہی3-0سے شکست دی تھی،اس وقت اسپنرز سعید اجمل اور عبدالرحمان نے میزبان ٹیم کی ناک میں دم کرتے ہوئے43وکٹوں کا بٹوارہ کیا تھا، رواں ماہ دونوں ٹیمیں 13اکتوبر کو پہلے5روزہ میچ میں مقابل ہورہی ہیں تاہم میزبان سائیڈ کو گذشتہ سیریز کے دونوں ہیروز کی خدمات حاصل نہیں ہیں، البتہ کپتان مصباح الحق پ±ر امید ہیں کہ یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر ان کا خلا بخوبی پ±ر کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کریں گے۔ابوظبی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یاسر شاہ کسی بھی ٹیم کیلیے دہشت کی علامت ہیں، ظاہرہے کہ انگلینڈ بھی لیگ اسپنر کے خطرے سے ا?گاہ اور ہم بھی انھیں اپنی قوت سمجھتے ہیں،البتہ ٹیسٹ میچ صرف ایک بولر کے سہارے نہیں جیتے جاتے، پوری ٹیم کو ایک یونٹ کے طور پر کارکردگی دکھانا ہوتی ہے، ہمارے دیگر بولرز کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اسی طرح بیٹنگ لائن کو تسلسل کے ساتھ رنز بنانے کی ضرورت ہوگی، سری لنکا کیخلاف سیریز فتح میں24 وکٹیں لینے والے یاسر شاہ کو سراہتے ہوئے کپتان نے کہا کہ لیگ اسپنر نے سال بھر غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
ذوالفقارکی بولنگ بھی شاندار رہی لیکن اسپنرز ہی نہیں فاسٹ بولرز کو بھی نئی گیند کا بخوبی استعمال کرتے ہوئے وکٹیں حاصل کرنا ہونگی، خاص طور پر ابوظبی کی پچ اورکنڈیشنز میں ان کا کردار زیادہ اہمیت کا حامل ہوگا۔ مصباح الحق نے شعیب ملک کی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت کو پلان کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی موجودگی میں بولنگ کے شعبے کو مزید تقویت ملے گی،ا?ل راو¿نڈر اچھی فارم میں ہیں۔
انگلش ٹیم میں شامل4یا5لیفٹ ہینڈرز کیخلاف شعیب کی ا?ف اسپن اہم ہتھیار ثابت ہوگی، اس سے قبل بطورا?ل راو¿نڈر محمد حفیظ اہم کردار ادا کررہے تھے، اب یہ سہولت شعیب ملک کی صورت میں دستیاب ہوگی،خاص طور پر یواے ای کے سخت گرم موسم میں ایک اضافی بولر کا ہونا دیگر کیلیے بھی حوصلے کا باعث بنے گا۔ مصباح الحق نے کہا کہ معین علی کو پ±راعتماد انداز میں کھیلنا پاکستانی بیٹنگ لائن کیلیے ایک چیلنج ہے، انھوں نے گذشتہ سال بھارت کیخلاف ہوم سیریز میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے اسپن بولنگ میں لوہا منوایا تھا۔
عادل رشید بھی اچھی فارم میں ہیں،اسٹورٹ براڈ اور جیمز اینڈرسن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پاکستانی قائد نے کہا کہ صرف اچھے اسپنرز ہی نہیں مہمان ٹیم کو اعلیٰ معیار کے فاسٹ بولرز کی خدمات بھی حاصل ہیں،کامیابی کیلیے ہمیں ان کو بھی بہتر انداز میں کھیلنا ہوگا۔مصباح نے کہا کہ یو اے ای میں ایک بار پھر فتوحات کا تسلسل برقرار رکھنے کیلیے پ±رعزم ہیں لیکن کلین سویپ کی امیدیں باندھ لینا مناسب نہیں ہوگا۔
یہ نئی سیریز اور چیلنج ہے، ان دنوں ہم اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں لیکن اس بار مختلف انگلش کا سامنا ہوگا جس کی کارکردگی کا گراف اچھا جا رہا ہے، ہمیں کھیل کی بنیادی چیزوں پر بھرپور توجہ دیتے ہوئے نتائج پر نظر
یاسر شاہ کی باﺅلنگ سے انگلینڈ کو قابو کرنے کا منصوبہ
9
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں