لاہور(نیوز ڈیسک) اولمپک گیمز2016 میں پاکستان کا مختصر ترین دستہ شرکت کرے گا، پی او اے کے صدرلیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن کا کہنا ہے کہ مذکورہ ایونٹ کے لیے ابھی تک ایک باکسر نے کوالیفائی کیا ہے، باقی کھیلوں کے کوالیفائنگ راو¿نڈز ہونا ہیں امید ہے کہ مزید پلیئرز ملٹی اسپورٹس ایونٹ میں ملکی نمائندگی کریں گے۔ لاہور میں شیڈول پی او اے جنرل کونسل اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پی او اے کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بعض ترامیم پیش کی گئی تھیں جن کو اگلے اجلاس تک موخر کر دیا گیا ہے، ان میں صوبائی اولمپک ایسوسی ایشنز کے ووٹ کی تعداد ایک سے دو کرنا، انفرادی ممبر کی تعداد میں اضافے کیساتھ نائب صدور کی تعداد بڑھانا شامل تھیں۔عارف حسن کا کہنا تھا کہ اگلی چار سالہ مدت کے لیے امیدوار ہوں یا نہیں، یہ کہنا قبل از وقت ہے، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے تین چار سال میں جس مشکل دور کا سامنا کیا ہے اس میں اولمپک کونسل آف ایشیا اور وفاقی سیکریٹری اسپورٹس نے بھرپور تعاون کیا، پی او اے الیکشن سے قبل یہ آخری جنرل کونسل اجلاس ہو سکتا ہے، الیکشن کا اعلان ایک ماہ قبل کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر کوشش کریں گے کہ جو کھلاڑی اولمپک کیلئے کوالیفائی کریں ان کو تیاری کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے، بدقسمتی ہے کہ حکومت کے پاس اتنا پیسہ نہیں ہے جبکہ اسپانسر بھی نہیں مل رہے ہیں۔عارف حسن نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ 2024 کے اولمپک مقابلوں کو ہدف بنا کر ابھی تیاری شروع کی جائے تو نتائج آسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فروری 2016 میں یوتھ ونٹر اولمپک مقابلوں میں پاکستان کا کوئی کھلاڑی شریک نہیں ہوگا کیونکہ اسکی فیڈریشن نے اپنی ٹیم کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر بھجوانے سے معذرت کرلی ہے۔ ہم نے انھیں کہا تھا کہ وہ نوجوان کھلاڑیوں کو ضرور شرکت کا موقع دیں جس سے ان کے تجربے میں اضافہ ہوگا۔ صدر پی او اے کا کہنا تھا کہ نیٹ بال فیڈریشن کا الحاق ختم کر دیا گیا ہے جبکہ سائیکلنگ اور جوڈو کے معاملات کا حل جلد نکل آئے گا۔