ممبئی(نیوز ڈیسک) این سری نواسن کا آئی سی سی میں اقتدار بھی خطرات میں گھر گیا، بی سی سی آئی کی سیڑھی مکمل طور پر چھن جانے کے بعد ان کے پاس چیئرمین برقرار رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا، شیشانک منوہر نے بھارتی کرکٹ بورڈ کا اقتدار سنبھالتے ہی برسوں کا ’ گند‘ صاف کرنے کا اعلان کردیا، آئین اور مالی معاملات کو آن لائن کرنے، کرپشن سے نمٹنے اور مفادات کے ٹکراو¿ کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز بھارتی کرکٹ بورڈ کی خصوصی جنرل میٹنگ میں شیشانک منوہر کے صدر منتخب ہونے کا باضابطہ اعلان کردیا گیا، انھوں نے دوسری مرتبہ یہ عہدہ سنبھالا ہے، اس سے قبل وہ 2008 سے 2010 تک یہ ذمہ داری نبھاچکے ہیں، تب ان کے سیکریٹری این سری نواسن ہوا کرتے تھے جوکہ بعد میں نہ صرف بی سی سی آئی کے صدر بنے بلکہ آئی سی سی کے چیئرمین کے عہدے تک جا پہنچے مگر ان کے اقتدار کا سورج بڑے متنازع انداز میں غروب ہوا اور اب شیشانک منوہر کے انتخاب کے بعد بورڈ میں ان کی باقیات کا بھی مکمل طور پر خاتمہ ہوچکا ہے۔سری نواسن کے بطور آئی سی سی چیئرمین عہدے کی مدت آئندہ برس جون میں ختم ہوگی تاہم اب یہ عہدہ بھی خطرے میں پڑ گیا ہے، منوہر گذشتہ کچھ عرصے سے ان کے شدید مخالف اور بھارتی کرکٹ کی بدنامی کا باعث انھیں قرار دیتے ہیں اور اب وہ سری نواسن کے بورڈ سے کسی بھی قسم کے تعلق کے حق میں نہیں ہیں، اس لیے بھارتی بورڈ اگر ان کے چیئرمین بننے کی حمایت واپس لیتاہے تو پھر انھیں اس ذمہ داری سے الگ ہونا پڑے گا اور ان کی جگہ کسی اور کو بی سی سی آئی کی جانب سے نامزد کیا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب منوہر نے ذمہ داری سنبھالنے کے بعد اپنے 6 نکاتی ایجنڈے کا اعلان کردیا جس کے بعد مفادات کے ٹکراو¿ کا خاتمہ، کرپشن پر کنٹرول، اسٹیٹ ایسوسی ایشنز کے اکاو¿نٹس کا آزادانہ آڈٹ، بورڈ آئین اور مالی معاملات کو آن لائن کرنا، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے احیا اور ویمنز کرکٹ کا فروغ شامل ہے۔