ہرارے(نیوز ڈیسک)زمبابوے کے خلاف پہلے ایک روزہ میچ میں چھ وکٹیں لے کر فتح گر کارکردگی دکھانے والے یاسر شاہ نے اسپن پچ کو سراہتے ہوئے کہا کہ زمبابوین کھلاڑی میری باؤلنگ کو سمجھنے میں ناکام رہے۔پاکستانی لیگ اسپنر یاسر شاہ نے پہلے ایک روزہ میچ میں 26 رنز کے عوض چھ وکٹیں لے کر پاکستان کے 260 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے والی زمبابوین ٹیم کمر توڑ دی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں نے لائن اور لینتھ پر قابو رکھتے ہوئے گیند کرانے کا منصوبہ بنایا تھا اور اس یہ منصوبہ میرے لیے کارگر ثابت ہوا، میرے خیال میں زمببوین کھلاڑی میری ورائٹیز سمجھنے سے عاری تھی کہ میں کب لیگ اسپن کروں گا، کب گوگلی اور کون سی گیند فلپر ہو گی، اسی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔یاسر کی یہ کارکردگی کسی بھی پاکستانی اسپنر کی ایک روزہ کرکٹ میں دوسری بہترین کارکردگی جبکہ زمبابوے میں کسی بھی اسپنر کی سب سے بہترین کارکردگی ہے۔لیگ اسپنر نے اس کارکردگی پر خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ تاہم ہمیشہ بہتری کی گنجائش موجود ہوتی ہے، میں نے ہمیشہ اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کی چاہے نتیجہ جو بھی ہو اور میں مزید بہتری کی کوشش کرتا رہوں گا۔یاد رہے کہ چار سال قبل یاسر نے زمبابوے کے خلاف ہی اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا ڈیبیو کیا تھا جہاں انہوں نے سیریز کے تیسرے میچ میں ووسی سبانڈا کو اپنی پہلی انٹرنیشنل وکٹ بنانے کے بعد ٹیٹنڈا ٹائبو کا بھی شکار کیا تھا لیکن اس کے بعد ٹی ٹوئنٹی میچوں میں وہ خاصے مہنگے ثابت ہوئے اور کوئی وکٹ نہ لے سکے جس کے باعث اپنی جگہ گنوا بیٹھے۔یاسر نے تسلیم کیا کہ یہاں دورے پر انہیں توقعات سے زیادہ اسپن وکٹیں ملی ہیں۔’چار سال قبل جب میں یہاں کھیلا تھا تو وکٹیں کافی مختلف تھیں، پچز بلے بازوں کیلئے زیادہ سازگار تھیں لیکن اب میں محسوس کرتا ہوں یہ باؤلرز کیلئے زیادہ مددگار ہیں۔ گیند اسپن ہو رہی ہے اور پہلے کی نسبت بلے پر آسانی سے نہیں آرہی‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر زمبابوین بلے باز مجھے وکٹ سے نکل کر کھیلنے کی کوشش کریں گے تو میرے پاس اس کا حل بھی موجود ہے کیونکہ بحیثیت اسپنر مجھے اس صورتحال کا سامنا رہتا ہے.پاکستان اور زمبابوے کے درمیان تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ ہفتہ کو کھیلا جائے گا.