لاہور(نیوزڈیسک) پاکستان ہاکی فیڈریشن نے تنازعہ حل کرنے کے لیے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دےدی، پی ایچ ایف کے سیکریٹری اولمپیئن شہباز احمد سینئر کا کہنا ہے کہ آئی ایچ ایف کے دو پاکستانی کھلاڑیوں پر پابندی عائد کرنے سے تنازعہ ختم ہوگیا تھا لیکن کوئی مسئلہ ہے تو بات چیت سے حل کیا جا سکتا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سیکریٹری پی ایچ ایف شہباز احمد کا کہنا ہے کہ اگلے سال بھارت میں شیڈول عالمی جونیئر ہاکی ورلڈ کپ ہمارا ہدف ہے۔ ایونٹ کے لیے ایک مضبوط ٹیم تشکیل دی جائے گی اور نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے بھرپور کوشش کریں گے۔ ملک بھر میں اسکول ہاکی کا احیا ہوگا۔ کھلاڑیوں کے انتخاب میں فیڈریشن کا کوئی دخل نہیں ہوگا۔شہباز احمد نے کہا کہ انڈین ہاکی لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو شامل نہ کرنے کی وجوہات سے بھارت تحریری طور پر آگاہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سینئر اولمپیئنز بشمول سابق چیف سلیکٹر اصلاح الدین، سمیع اللہ اور حنیف خان سے کوئی اختلافات نہیں۔ سمیع اللہ سے ملاقات ہوگئی، اصلاح الدین اور حنیف خان نے بھی ملنے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ قومی کھیل کا سابقہ مقام بحال کرنے کے لیے سب سے مشاورت جاری رہے گی۔سیکریٹری پی ایچ ایف نے کہا کہ ہاکی کی بہتری کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ٹیم کی عالمی رینکنگ بہتر کی جا سکے۔ قومی کھیل کے لیے فنڈز کا اجرا ضروری ہے جس کی حکومت نے یقین دہانی کروائی ہے۔ فنڈز کے بغیر ہاکی کے معاملات بہتر ہونا ناممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سینئر قومی ٹیم کی مینجمنٹ کے اعلان میں جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔ وہ ذاتی طور پر غیر ملکی کوچ کے حق میں نہیں ہیں۔ یورپی کوچ کو نتائج سے زیادہ پیسوں سے غرض ہوتی ہے۔