نئی دہلی (نیوز ڈیسک)بھارتی سپریم کورٹ نے ایک روزہ ٹیم کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے حوالے سے فوجداری مقدمے پر حکم امتناع جاری کردیا۔ایک میگزین میں دھونی کو بھگوان وشنو کی طرح دکھایا گیا تھا جس کے بعد ان پر ہندو¿وں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اپریل 2013 ئ کے میگزین بزنس ٹوڈے میں دھونی کو بھگوان وشنو بنے ہوئے دیکھا گیا تھا اور خبر کی تھی کہ دھونی کس طرح مشہور برانڈز کیلئے لازمی چہرہ بن گئے ہیں۔
میگزین نے نے موقع پر ان کے آٹھ ہاتھوں میں ہاتھ آٹھ مشہور برانڈز کی مصنوعات کی تھما کر بھگوان وشنو کی شکل دینے کی کوشش کی تھی۔ان اشتہارات کے بعد دھونی کے خلاف مختلف ریاستوں میں احتجاج مظاہروں کے ساتھ ساتھ ہندو¿وں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے الزام میں عدالتوں میں مختلف درخواستیں بھی دائر کی گئی تھیں۔انہی میں سے ایک درخواست پر بنگلور کی عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے انڈین پینل کوڈ کی دفعہ اے295 کے تحت سماعت شروع کی، اس دفعہ کے تحت مجرم کو تین سال تک قید یا جرمانہ یا پھر دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔جب اگست میں کرناٹکا ہائی کورٹ سے بھی دھونی کی درخواست مسترد کر دی گئی تو انہوں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا تھا۔
مہندرا سنگھ دھونی کیخلاف مقدمے پر حکم امتناع جاری
15
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں