فائدہ ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ میرا ماسٹر لیگ سے معاہد ہ ضرور ہے لیکن اپنا ملک سب سے اہم اور ترجیح ہے اور ملک کے لئے کچھ بھی چھوڑنا پڑا تو اس سے دریغ نہیں کروں گا ۔انہوں نے کہاکہ قومی ٹیم کو جو نیا ٹیلنٹ دو سال کے بعد ملتا تھا وہ پی ایس ایل سے ایک سال میں میسر آ سکے گا ۔اس موقع پر رمیض راجہ کا کہنا تھاکہ پاکستان سر لیگ کی ہر ٹیم میں دو ایمرجنگ پاکستانی کھلاڑی شامل ہوں گے جس سے ان کی صلاحیتوں میں کافی نکھار آئے گا اور قومی کرکٹ ٹیم کو بھی نیا ٹیلنٹ میسر آ سکے گا ۔کھلاڑی ڈریسنگ روم میں ،پریکٹس میں اور میچز کے دوران غیر ملکی کھلاڑیوں سے بہت کچھ سیکھیں گے اور ان میں اعتماد پیدا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ کو صرف ٹی ٹونٹی ہی نہ سمجھا جائے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ ایسے ایونٹ میں کھیلنا ہی تجربے کے لئے کافی ہے اور تجربے کی کوئی قیمت نہیں ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا آن بورڈ آنے کا مقصد کھلاڑیوں اور پاکستان کی کرکٹ کو پروموٹ کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب انیس سال کے بچے کو کھیل کے پیسے ملیں گے تو ان میں اعتماد آئے گا ۔ فنانشنل پروفیشنلزم