اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

انورنے نوجوانوں کے لیے عزم وہمت کی مثال قائم کردی

datetime 19  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) دہشت گردی کے سبب دربدر ہونے والا بچہ نامور کرکٹر بن گیا، امن کی تلاش میں کراچی آنیوالے خاندان کے یتیم لڑکے انور علی نے نوجوانوں کیلیے عزم و ہمت کی مثال قائم کردی، فیکٹری کا مالک رات کی شفٹ میں کام کرنے کی اجازت نہ دیتا توکرکٹ کا شوق اپنی موت آپ مر جاتا۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی اور سیریز جتوانے والے انور علی کا آبائی گاﺅں
ذکاخیل ہے، سوات کے اس نواحی علاقے میں انتہا پسندوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہونے پر ان کے خاندان نے امن کی تلاش میں کراچی کے انڈسٹریل ایریا میں جائے پناہ ڈھونڈ لی۔
والد کا انتقال ہونے کے بعد مشکلات مزید بڑھ گئیں اور انور علی کو جوتے بنانے والی ایک فیکٹری میں کام کرنا پڑا، آتے جاتے ہم عمروں کو کرکٹ کھیلتے دیکھ کران کے دل میں بھی جذبہ پروان چڑھتا، کارخانے کے مالک نے رات کی شفٹ میں کام کرنے کی درخواست منظور کرلی یوں انھیں خاندان کی کفالت اور کھیل دونوں جاری رکھنے کا موقع مل گیا۔

مزید پڑھے: عمرا ن خان اورریحام خان میں دوریاں ،دونوں الگ الگ کیوں رہ رہے ہیں ؟ ایک دلچسپ انکشاف

بعد ازاں کوچ اعظم خان نے انھیں مزدوری سے ملنے والی یومیہ اجرت 150روپے ادا کرنے کی حامی بھرلی تاکہ وہ کرکٹ جاری رکھ سکیں،کراچی الیکٹرک میں ملازمت ملنے پر ان کے روزگار کا بندوبست ہوگیا،انڈر 19 ورلڈکپ2006 میں بہترین کارکردگی کے بعد بھی حالات زیادہ حوصلہ افزا نہیں رہے۔
غیر متاثر کن ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ میں جگہ مستقل نہ ہوسکی۔ انور علی نے ملک کی نمائندگی کا خیال چھوڑ کر اپنی توجہ اپنے خاندان پر چھائے غربت کے اندھیرے دور کرنے پر صرف کردی، انگلینڈ میں لیگ کرکٹ سے مالی حالات سدھارنے اور گھر بنانے کا موقع ملا۔
اس دوران انھوں نے بولنگ، بیٹنگ اور فیلڈنگ پر بھرپور توجہ دیتے ہوئے اپنا کھیل نکھارا اور 2013میں سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرلی، نومبر میں انور علی اور بلاول بھٹی نے فتح گر شراکت سے میزبان جنوبی افریقہ کیخلاف ون ڈے سیریز کی ٹرافی چھین لی تاہم دونوں بعد ازاں بھی ٹیم کے مستقل رکن نہ بن سکے، دورئہ سری لنکا میں انور علی نے کروڑوں شائقین کے دل جیت لیے،آل راﺅنڈر انور علی
اب نوجوانوں کیلیے روشن مثال بن چکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…