لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتظامی معاملات میں کرکٹرز کا عمل دخل ختم ہو گیا، گورننگ بورڈ کے اجلاس میں ایک بھی سابق کھلاڑی موجود نہیں تھا،6ذیلی کمیٹیز میں بھی کسی کو شامل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین پی سی بی ڈاکٹر نسیم اشرف کے دور میں گورننگ بورڈ میں کم از کم 2ٹیسٹ کرکٹرز کی موجودگی لازم تھی، اس دوران اعجاز بٹ اور انتخاب عالم خدمات سرانجام دیتے رہے لیکن موجودہ سیٹ اپ سے تمام سابق کھلاڑیوں کو فارغ کیا جاچکا ہے۔
سرپرست اعلیٰ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے نامزد کردہ دونوں ارکان بھی نان کرکٹرز ہیں، ان میں سے ایک شہریار خان چیئرمین پی سی بی، دوسرے نجم سیٹھی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق دونوں بڑے سابق کھلاڑیوں کا پتا صاف کرنے کے معاملے میں متفق نظر آتے ہیں۔
منگل کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہونے والے گورننگ بورڈ کے اجلاس میں ایک بھی کرکٹر بطور رکن موجود نہیں تھا، سابق کھلاڑیوں کی آخری نشانی اقبال قاسم رہ گئے تھے جو نیشنل بینک سے ریٹائر ہونے کی وجہ سے اپنی رکنیت کھوبیٹھے، ان کی جگہ ادارے کے چیئرمین منیر کمال کو نامزد کیا گیا جن کا کرکٹ سے براہ راست کبھی تعلق نہیں رہا۔
رخصت ہونے والے سابق آف اسپنر کی طویل مدت تک خدمات کو خراج تحسین کیلیے خصوصی دعوت دینے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی گئی، پی سی بی کی نظر میں غیر ملکی کمپنیز سے مہنگی مشاورت تو ضروری ہے، مگر وہ سپر لیگ، ڈومیسٹک کرکٹ اور دیگر معاملات میں سابق کھلاڑیوں کے تجربے اور رائے کو اہمیت نہیں دیتا۔ گزشتہ سال بورڈ کی جانب سے قائم کردہ8ذیلی کمیٹیز میں سے 6 نان کرکٹرز پر مشتمل تھیں، کسی ایک کی کارکردگی بھی قابل ذکر نہیں، بیشتر بڑی مشکل سے ایک ایک میٹنگ کا انعقاد کرپائی ہیں۔
مثال کے طور پر سعیداجمل اور محمد حفیظ کی صورت میں 2 بڑے کیس سامنے آنے کے باوجود غیر قانونی بولنگ ایکشن کمیٹی کی طرف سے روک تھام کیلیے عملی اقدامات اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے حوالے ایک جملہ بھی ادا نہیں کیا گیا۔
بورڈکے انتظامی معاملات میں کرکٹرزکا عمل دخل ختم
19
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں