اتوار‬‮ ، 03 اگست‬‮ 2025 

سپین میں سات افراد بُل فائٹنگ کا شکار بن گئے

datetime 18  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سپین (نیوز ڈیسک)سپین میں رواں سال موسمِ گرم میں بُل فائٹنگ کے تہواروں کے دوران سات افراد بیلوں کے حملوں میں زخمی ہونے کے بعد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
بل فائٹنگ کا خاتمہ یہ تہوار جولائی کے آغاز میں شروع ہوا۔ زخمی ہونے والوں میں سے چار کی ہلاکت گذشتہ ہفتے ہوئی۔
تھوڑے ہی عرصے میں بیل کے شکار ہونے والے افراد کی یہ غیر معمولی تعداد ہے۔بتایا گیا ہے کہ بیل اپنے لیے بنائے جانے والے رنگ سے باہر گلیوں میں نکل گیا تھا۔زخمیوں میں 36 سالہ کونسلر پینافل بھی شامل ہیں جو میڈرڈ کے شمال میں ویلا ڈولڈ میں رہتے ہیں۔ہلاک شدگان میں 18 سالہ نوجوان بھی شامل تھا جس کا معدہ زخمی ہوا تھا۔تہوار میں دیگر ہلاکتیں ویلینسیا، مرتھیا، تولیڈو، کسٹلیون اور علیکانٹی میں ہوئے۔سنہ 2013 میں منظور ہونے والے ملکی قانون میں ’بل فائٹنگ‘ کا دفاع کیا گیا تھا
ایک نئی ویب سائٹ ایل دیاریو کے مطابق گذشتہ سال سپین بھر میں بُل’ فائٹرز‘ نے 7200 بیلوں اور بچھڑوں کو ہلاک کیا تھا۔
ملک میں ہر سال 2000 کے قریب بیلوں کے مقابلے ہوتے ہیں تاہم اب ان کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔
اگرچہ اس تہوار کو بہت سے لوگ وحشیانہ عمل بھی قرار دیتے ہیں تاہم ملک کے وزیراعظم سمیت بہت سے لوگ اب بھی اسے پسند کرتے ہیں۔
سنہ 2013 میں منظور ہونے والے ملکی قانون میں ’ بُل فائٹنگ‘ کا دفاع کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ یہ ہماری قومی ثقافت کا حصہ ہے اور ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اسے محفوظ کرے اور اس کی ترویج کرے۔
سپین میں معاشیات کے استاد جون میڈینا کے مطابق ب±ل فائٹنگ سے سنہ 2013 میں 20 کروڑ پاو¿نڈ تک آمدن ہوئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…