کراچی(نیو ز ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے منیجر نوید اکرم چیمہ نے دورہ سری لنکا پر رپورٹ پی سی بی کے حوالے کر دی، انھوں نے سرفراز احمد کیخلاف سازش کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے انھیں ڈراپ کرنے کو خالصتا کرکٹنگ فیصلہ قرار دیا،ان کے مطابق کوچ اور کپتان پر ذاتی عناد کا الزام درست نہیں ہے۔منیجر نے لکھا کہ اگر وہ کوئی غلط چیز محسوس کرتے تو کسی صورت اس فیصلے میں شریک نہیں ہوتے، نوید اکرم چیمہ نے دورے میں ٹیم ڈسپلن کو مثالی قرار دیتے ہوئے احمد شہزاد اور عمر اکمل کے رویے میں مثبت تبدیلی کا بھی ذکر کیا۔ دوسری جانب چیئرمین پی سی بی شہریارخان کا کہنا ہے کہ سرفراز کے حوالے سے وقار یونس اور شاہد آفریدی کی وضاحت میڈیا کے ذریعے سامنے آ چکی، میں نے بھی انھیں باہر بٹھانے میں کوئی غلط بات محسوس نہیں کی، اب اس معاملے کو ختم کر کے مستقبل کا سوچنا چاہیے، وہ کراچی سے لاہور واپس جاکر منیجر رپورٹ کا مطالعہ کریںگے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم نے حال ہی میں سری لنکا کا کامیاب ترین دورہ کیا، ٹیسٹ2-1اور ون ڈے سیریز 3-2 سے جیتی جبکہ ٹوئنٹی 20 میں 2-0 سے فتح نصیب ہوئی، ٹور میں منیجر کے فرائض نوید اکرم چیمہ نے انجام دیے، انھوں نے اپنی رپورٹ پی سی بی کے پاس جمع کرا دی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ منیجر نے کارکردگی اور رویے کے لحاظ سے دورے کو بہترین قرار دیا،ان کے مطابق ڈسپلن پر کوئی مسئلہ درپیش نہیں آیا، کھلاڑیوں نے اپنی توجہ کرکٹ پر مرکوز رکھی، اس کا اندازہ فیلڈ میں بہترین کارکردگی سے لگایا جا سکتا ہے، سب ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھاتے رہے، پلیئنگ الیون میں شامل نہ ہونے والوں نے بھی ساتھیوں کی ہمت افزائی کی اورعمدہ کھیل پر خوش ہوئے۔ نوید اکرم چیمہ نے اپنی رپورٹ میں سرفراز احمد کو دونوں ٹوئنٹی 20 میچز میں نہ کھلانے کا بھی تذکرہ کیا، انھوں نے اسے کرکٹنگ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے کی وجہ سے ٹور سلیکشن کمیٹی نے ایسا کیا،ان کا کہنا تھا کہ وکٹ کیپر کو ڈراپ کرنے میں ذاتی پسند، ناپسند یا کوئی اور وجہ شامل نہیں تھی، اگر ایسا ہوتا تو بطور ٹور سلیکشن کمیٹی سربراہ وہ تجویزکو مسترد کر دیتے،کوچ اور کپتان کو سرفراز سے کوئی ذاتی عناد نہیں ہے۔دریں اثنا شہریار خان کی کراچی میں موجودگی کے سبب نوید اکرم چیمہ کی گذشتہ روز ان سے ملاقات نہ ہو سکی، وہ واپسی پر انھیں ٹور کے حوالے سے مزید تفصیلات سے بھی آگاہ کریں گے۔ دوسری جانب چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کا معاملہ بہت زیادہ اچھالا گیا، انھیں ٹوئنٹی 20میچز میں نہ کھلانے کے حوالے سے وقار یونس اور شاہد آفریدی کی وضاحت سامنے آ چکی، میں نے بھی اس فیصلے میں کوئی غلط بات محسوس نہیں کی، اب اس معاملے کو ختم کر کے ہمیں مستقبل کا سوچنا چاہیے، شہریارخان نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت میں مزید کہا کہ ٹیم فتوحات کی راہ پر گامزن ہو چکی ایسے میں منفی باتوں سے نقصان پہنچ سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ کراچی سے لاہور واپس جانے کے بعد منیجر کی رپورٹ کا مطالعہ کروںگا۔