ڈھا کہ(نیوز ڈیسک)بنگلہ دیشی ویمنز ٹیم کی رواں ماہ کے آخر میں پاکستان آمد متوقع ہے، بی سی بی نے پاکستان سے کراچی میں کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے مجوزہ سیریزلاہور منتقل کرنے کی درخواست کردی۔ویمنز کمیٹی کے چیئرمین عبدالاول کا کہنا ہے کہ خواتین پر ٹور کیلیے دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، کپتان سلمیٰ خاتون کہتی ہیں کہ بورڈ نے اصرار کیا تو پھر جانا ہی پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیشی ویمنز ٹیم کا31 اگست سے 11 ستمبر تک پاکستان کا متوقع دورۂ بی سی بی سیکیورٹی ٹیم کی کلیئرنس سے مشروط ہے، وہ رواں ماہ کے وسط میں پاکستان آئے گی۔ اس ٹور میں تین ون ڈے اور اتنے ہی ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے جائیں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ تمام مقابلوں کا انعقاد کراچی میں چاہتا ہے مگر بی سی بی لاہور کو ترجیح دے رہا ہے، حال ہی میں سابق کپتان وسیم اکرم پر فائرنگ کے واقعے سے ان کی شہر قائد کے حوالے سے تشویش میں اضافہ ہوا ہے۔بی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے کہاکہ ہم نے پاکستان بورڈ سے وینیو تبدیل کرنے کی درخواست کردی ہے، وہ کراچی میں کھیلنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن لاہور کا آپشن بھی موجود ہے۔ واضح رہے کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ بنگلہ دیشی بورڈ کی 2 رکنی سیکیورٹی ٹیم کی رپورٹ پر ہی کیا جائے گا، نظام الدین نے کہا کہ سیکیورٹی ٹیم کراچی اور لاہور دونوں مقامات پر جاکر صورتحال کا جائزہ لے گی۔بی سی بی کی ویمنز کمیٹی کے چیئرمین عبدالاول چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم صرف سیکیورٹی صورتحال کو جانچنے کے بعد ہی خواتین کھلاڑیوں کو پاکستان بھیجیں گے، اس سلسلے میں ان پر کوئی دباؤ بھی نہیں ڈالا جائے گا۔ دوسری جانب کپتان سلمیٰ خاتون کہتی ہیں کہ لوگ پاکستان کی صورتحال سے خوفزدہ اور ہم ان سے مختلف نہیں لیکن اگر بورڈ نے اصرار کیا تو ہمیں جانا ہی پڑے گا۔