لاہور(نیوزڈیسک )پاکستان سپر لیگ یو اے ای میں کرانے کی تیاری شروع ہو گئی، زمبابوے سے سیریز کے کامیاب انعقاد نے بھی پی سی بی کو ملکی سیکیورٹی پر اعتماد نہیں بخشا، بورڈ نے اس نوعیت کے ایونٹس کرانے میں خاص شہرت رکھنے والی فرم کی خدمات حاصل کرلیں،حکام کو5 ٹیموں پر مشتمل ٹورنامنٹ کے انعقاد کا مشورہ مل گیا،آئندہ سال فروری میں انعقاد کی کوشش ہوگی۔
پاکستان سپر لیگ کا منصوبہ2 بار التوا کا شکار ہوچکا، سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کے بعد نجم سیٹھی کے دور میں بھی کوئی خاص پیش رفت نہ ہوسکی، اب ایک بار پھر منصوبہ بندی شروع کردی گئی ہے۔
پی سی بی نے ٹورنامنٹ کو کامیاب بنانے کیلئے ایک فرم کی خدمات حاصل کر لی ہیں، وہ دنیا بھر میں ایسے فٹبال، بیس بال اور دیگر ایونٹس کرانے کے حوالے سے شہرت رکھتی ہے،بورڈ کے ایک اعلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ کنسلٹنٹ کمپنی نے پاکستان کی اولین ٹی ٹوئنٹی لیگ کو 5ٹیموں تک محدود رکھتے ہوئے یو اے ای میں انعقاد کرانے کا مشورہ دیا ہے۔
زمبابوے کیخلاف سیریز کی کامیاب میزبانی کے باوجود ایونٹ ملک میں نہ کرا کے بورڈ خود ہی دیگر ٹیموں کی آمد کا راستہ بند کر دیگا۔ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز اور بھارت میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے درمیان فروری میں3ہفتے کا وقت ہے،اس دوران نامور کرکٹرز کی خدمات حاصل ہونگی، مجوزہ فارمیٹ میں ڈبل لیگ کی بنیاد پر مقابلوں کے بعد ٹاپ 2 ٹیموں کے درمیان فائنل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی شہریار خان،ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد پی ایس ایل کے آئندہ سال انعقاد میں خاص دلچسپی لے رہے ہیں،اس حوالے سے تجاویزگورننگ بورڈ کے اجلاس میں بھی زیر غور آئیں گی۔
یواے ای میں پاکستان سپرلیگ کرانیکی تیاری
13
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں