کراچی(نیوزڈیسک )پاک بھارت سیریز کے ممکنہ عدم انعقاد کی صورت میں پی سی بی کا پلان بی ابھی سے فیل ہوتا دکھائی دینے لگا،دسمبر میں صرف بنگلہ دیش اور زمبابوے کی ٹیمیں ہی فارغ ہوں گی، یوں خزانے بھرنے کے خواب بکھر جائیں گے۔
پڑوسی ممالک میں کشیدگی نے کرکٹ حکام کو بھی تشویش کا شکار کر دیا ہے، چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے صورتحال پر فکرمندی کا اعتراف کرنے کے ساتھ ہی امید ظاہر کی کہ آئندہ چند ماہ کے دوران صورتحال میں بہتری آنے سے یو اے ای میں میچز کا انعقاد ہو سکے گا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے مسلسل منفی بیانات سے پاک بھارت تعلقات میں سخت کشیدگی آ گئی ہے، ایسے میں دسمبر میں باہمی کرکٹ سیریز کا انعقاد ہوتا دکھائی نہیں دیتا،گذشتہ دنوں کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران شہریارخان نے کہا تھا کہ اگر بھارتی ٹیم نہ آئی تو ہمارے پاس پلان بی بھی موجود ہے، مگر وہ ابھی سے فیل ہوتا دکھائی دینے لگا، دسمبر2015میں صرف بنگلہ دیش اور زمبابوے کی ٹیمیں ہی فارغ ہوں گی، جنوری 2016میں دونوں کی سیریز ٹائیگرز کے دیس میں شیڈول ہے۔
اس عرصے میں آسٹریلیا کو ویسٹ انڈیز کی میزبانی کرنا ہوگی، جنوری2016میں بھارتی ٹیم وہاں آئے گی، انگلش ٹیم کو دسمبر میں جنوبی افریقہ جانا ہے،انہی دنوں میں سری لنکن ٹیم نیوزی لینڈ کی مہمان بنے گی، پھر جنوری 2016 میں پاکستانی ٹیم بھی کیویز کے دیس جائے گی۔
پی سی بی حکام پاک بھارت میچز سے خزانے بھرنے کا منصوبہ بنائے بیٹھے ہیں مگر موجودہ صورتحال میں انھیں خواب بکھرتے نظرآنے لگے، چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے اعتراف کیاکہ حالیہ کچھ عرصے میں سیاسی سطح پر جو کچھ ہوا اس پر ہمیں بھی تشویش ہے۔
ان دنوں حالات آئیڈیل نہیں لگ رہے مگر سیریز میں ابھی کئی ماہ باقی ہیں، مجھے امید ہے کہ صورتحال میں بہتری آنے سے ہم یو اے ای میں بھارتی ٹیم کی میزبانی کر سکیں گے۔ اس سوال پر کہ بھارت پاکستانی براڈ کاسٹر پر اعتراض کر رہا ہے مگر اسی کے زمبابوے اور سری لنکا سے منسلک ہونے پر بی سی سی آئی کو کوئی مسئلہ نہیں، شہریارخان نے کہا کہ یہ بات ہمارے علم میں ہے، چینل کے ساتھ بھارت کے گذشتہ دنوں مذاکرات بھی ہوئے، امید ہے کہ یہ ایشو بھی طے ہو جائے گا۔
دریں اثنا دیگر معاملات پر اظہار خیال کرتے ہوئے شہریارخان نے کہا کہ کرکٹرز پر مشتمل کمیٹی میں کسے شامل کرنا ہے اس حوالے سے ابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، گورننگ بورڈ کی میٹنگ میں منظوری ملنے پر ہی کوئی قدم اٹھایا جائے گا،واضح رہے کہ انھوں نے گذشتہ دنوں کرکٹ کمیٹی کے قیام کا عندیہ دیا تھا جو شکیل شیخ کی زیرسربراہی موجودہ کمیٹی کی جگہ لے گی، چیئرمین پی سی بی نے ایک سوال پر کہا کہ قومی کرکٹرز نے سری لنکا جانے سے قبل ہنسی خوشی6ماہ کے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کر دیے، اس حوالے سے اب کوئی مسئلہ نہیں ہے
بھارت کاممکنہ انکار،پاکستان کا”پلان بی ”ابھی سے ناکام
12
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں